تاجروں اور حکومت کے درمیان مذکرات کامیاب، ہڑتال ختم

پاکستان میں تاجر تنظمیوں کی ہڑتال، کاروبار ٹھپ

فائل فوٹو


اسلام آباد: تاجروں  اور حکومتی ٹیم کے  درمیان جاری مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد تاجروں نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

معاملات طے پانے کے بعد اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے تاجر رہنما کاشف چوھدری نے کہا کہ حکومت نے تاجروں کی شرائط مان لیں ہیں اور شناختی کارڈ کے زریعے خرید و فروخت کی شرط پر کارروائی تین ماہ کیلئے موخر کر دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے تاجروں کی یہ شرط بھی مان لی ہے کہ دس کروڑ تک سالانہ سیلز دینے والے تاجروں کو وود ھولڈنگ ایجنٹ نہیں بنایا جائے گا۔

کاشف چوھدری نے کہا کہ سیلز ٹیکس رجسٹریشن کیلئے بجلی کے بل کی حد 6 لاکھ روپے سالانہ سے بڑھا کر 12 لاکھ روپے سالانہ  کردی گئی ہے۔ دس کروڑ تک سالانہ سیل پر ٹرن اوور ٹیکس کی شرح کو 1.5% سے 0.5% کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تاجروں اور ڈاکٹروں کے بعد پٹرولیم ٹینکرز ایسوسی ایشن نے بھی ہڑتال کر دی

انہوں نے کہا کہ کم منافع والے ھول سیلرز کیلئے ٹرن اوور کی شرح کو تاجروں کی کمیٹی کی مشاورت سے مزید کم کیا جائے گا۔ ملکی اور مقامی سطح پر مسائل کے حل کیلئے تاجر نمائندگان کی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گیں۔

کاشف چوھدری کا کہنا تھا کہ جیولرز کے مسائل کے حل ،آڑھتیوں کی سالانہ فیسوں میں کمی کیلئے تاجروں کی کمیٹی الگ سے مسائل کا حل کروائے گی۔ نئی رجسٹریشن کیلئے اور ٹیکس ریٹرن فارم اردو میں مہیا کیا جائے گا۔

دریں اثناء مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ اور چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے تاجروں کے ہمراہ  پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تاجر برادری سے مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں۔

مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا کہ  تاجروں کےلیےکاروبار میں آسانیاں پیدا کررہے ہیں۔ حکومت نے تاجر برداری کو معاملات حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر اور تاجر برادری کے درمیان معاہدہ  ہوا ہے۔ جیولرز برادری کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ تاجربرادری سے مذاکرات کا سلسلہ جاری رہے گا۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ  ایک مربع فٹ کی دکان سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ ہوگی۔ سیلز ٹیکس رجسٹریشن کے لیے بجلی کے بل کی حد 12 لاکھ  روپے سالانہ ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ شناختی کارڈ کے ذریعے خریدوفروخت کی شرط  پر کارروائی 31 جنوری تک موخر کردی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور تاجر برادری ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔ کم منافع والے ہول سیلرز کے لیے ٹرن اوور کی شرح کو مزید کم کیا جائے گا۔ تاجروں کے مسائل کے لیے ایف بی آر میں خصوصی ڈیسک قائم کیاجائےگا۔

انہوں نے کہا کہ تاجروں سے ہونے والے فیصلوں سے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ حکومت کا مقصد موجودہ  ٹیکس دہندگان  پر اضافی بوجھ ڈالنا نہیں۔ حکومت کا مقصد ٹیکس نادہندگان سے جائز ٹیکس وصول کرنا ہے۔

مشیرخزانہ نے کہا کہ حکومت کا اصل مقصد تاجروں سے جائز ٹیکس وصول کرنا ہے۔ پاکستان کے عوام حکومتی پالیسی کا محور ہیں۔ قومی معاملات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔ ہم مل کر معیشت کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں

مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ حکومت نےعوام کی ضروریات پوری کرنی ہیں۔ تاجروں کااعتمادبڑھاکرٹیکس نیٹ میں لاناچاہتےہیں۔

اس موقع پر چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ شناختی کارڈ کا قانون اپنی جگہ قائم ہے۔ 3 ماہ تک حکومت اور تاجروں میں اعتماد بحال کیا جائےگا۔ 3 ماہ تک شناختی کارڈ کے ذریعے خریدوفروخت کی شرط موخر رہے گی۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں