نیب کی بڑی کامیابی، جعلی اکاونٹس کیس میں ایک اور وصولی

فوٹو: فائل


اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے جعلی اکاونٹس کیس میں بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے ایک بڑی رقم قومی خزانے میں جمع کرادی۔

نیب نے ملزم شاہد محمود سے پلی بارگین کے تحت 1 کروڑ 71 لاکھ روپے کی رقم حاصل کی جسے قومی خزانے میں جمع کرا دیا گیا۔

نیب کا اس معاملے پر کہنا ہے کہ ملزم شاہد محمود نے نیب کو پلی بارگین کے لیے درخواست دی تھی۔

درخواست کو چیئرمین نیب جاوید اقبال اور اس کے بعد احتساب عدالت کی منظوری سے قبول کیا گیا اور ریکوری کی گئی۔

خیال رہے کہ ملزم شاہد محمود جعلی بینک اکاونٹ کیس میں گرفتار خرم رسول کے سگے بھائی ہیں۔

نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں بھائیوں پر جعلی کمپنیاں بنا کر عوام کو دھوکہ دینے اور لوٹنے کا الزام ہے۔

ملزم خرم رسول مبینہ طور پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے میڈیا کوارڈینیٹر کے فرائض سرانجام دیتے رہے ہیں۔

دونوں بھائیوں پر جرم ثابت ہونے پر احتساب عدالت کی جانب سے سزا سنائی گئی تھی۔

یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل نیب لاہور کی جانب سے اڑھائی سالوں کی کارکردگی رپورٹ جاری کی گئی تھی جس کے مطابق نیب لاہور نے اکتوبر دو ہزار سترہ سے اکتوبر تک ایک کھرب چھ ارب روپے کی ریکوری کی ہے جس میں چھ ارب سنتالیس  کروڑ روپے سے زائد رقوم کی پلی بارگین شامل ہے۔

نیب لاہور بیورو نے اپنے ادارے کا گزشتہ 17 سال کی کارکردگی کا ریکارڈ توڑتے ہوئے اکتوبر 2017 سے تاحال مجموعی طور پر 1 کھرب 6 ارب روپے کی ریکوری ممکن بنادی ۔

ریکوری میں رقوم کی صورت میں ڈائریکٹ اور پراپرٹی و دیگر کی صورت میں انڈائریکٹ ریکوری شامل ہے۔

اڑھائی سال کے دوران مجموعی طور پر ہاؤسنگ سیکٹر میں 14 ریفرنس دائر کیے گئے جب کہ زیر تفتیش 62 کیسز میں سے 40 کیسز کو پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ اڑھائی سال کے دوران غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے 54304 متاثرین کیلئے کی پلی بارگین ممکن بنائی گئی جب کہ ڈی جی نیب لاہور کی سربراہی میں 26 ارب کی رقوم صرف ہاؤسنگ سیکٹر میں ملزمان سے برآمد کرائی جا چکی ہیں، 51 ارب روپے مالیت کی بلواسطہ ریکوری پر عمل درآمد بھی کرایا جا چکا ہے۔

نیب لاہور کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2017 سے اگست 2019 کے دوران نیب پراسیکیوشن ونگ نے 32 ارب روپے مالیت پر مشتمل 14 ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے۔


متعلقہ خبریں