امریکی پالیسی پر پاکستانی مفاد کو مدنظر رکھ کر جواب دیا، تہمینہ جنجوعہ


اسلام آباد: پاکستانی سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا افغانستان میں امن و استحکام چاہتے ہیں۔ پاکستان بارڈر مینجمنٹ منصوبے پر تیزی سے کام کررہا ہے۔

پاکستانی سیکرٹری خارجہ نے اپنے تین روزہ دورہ امریکا کے موقع پر واشنگٹن میں صحافیوں سے ملاقات کی اور امریکا میں اپنے دورے سے متعلق آگاہ کیا۔ تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ موجودہ دورہ امریکا کے ساتھ ملاقاتوں کا تسلسل ہے۔ امریکی پالیسی پر پاکستان نے اپنے مفادات کو مدنظر رکھ کر جواب دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی ایک بالغ اور سمجھدار قوم ہے۔ پاک امریکا مسلسل ملاقاتوں سے ایک نقطہ نظر پر اتفاق ہوسکتا ہے۔

بارڈر مینجمنٹ منصوبے کے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بارڈر مینجمنٹ منصوبہ چند سالوں میں مکمل ہوجائے گا۔ اس سے شرپسندوں کی دراندازی کو روکا جاسکے گا۔

گزشتہ ہفتے امریکی صدر کی نائب معاون اور نیشنل سیکیورٹی کونسل کی سینئر ڈائریکٹر برائے جنوبی و وسطی ایشیا لیزا کرٹس نے پاکستان کا دو روزہ دورہ کیا تھا۔

لیزا کرٹس نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر اور سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سے ملاقاتیں کی تھیں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا تھا۔

رواں سال کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان اور گرے لسٹ میں نام ڈالنے کی قرارداد کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔ پاکستانی حکام اور عوام نے امریکی صدر کے بیان پر سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔ جس کے بعد امریکی حکام نے ہنگامی دورہ پاکستان کیا اور پاکستانی سیکرٹری خارجہ کو بھی دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی۔

اس سے قبل امریکی قائم مقام معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز نے بھی پاکستان کا دورہ کیا اور خطے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا تھا۔


متعلقہ خبریں