مولانا کے مطالبے ایک سے چھ ہوگئے، اعجاز شاہ



اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ اعجازشاہ نے کہا ہے کہ جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانافضل الرحمان کا شروع میں ایک مطالبہ تھا لیکن اب چھ ہو گئے ہیں۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو آزادی مارچ کی سیکیورٹی اور دیگر انتظامات کے متعلق بریفنگ کے دوران وزیرداخلہ نے کہا کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور اپوزیشن میں5نکات پر اتفاق رائے ہوا اور مذاکرات میں صرف دھرنے کی جگہ پر بات کی گئی۔

انہوں نے بتایا حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ فضل الرحمان کے آزادی مارچ کو نہیں روکیں گے۔ اعجازشاہ کے مطابق 27اکتوبر کو شروع ہونے والے آزادی مارچ کے شرکا گوجرخان پہنچ چکے ہیں جن کی تعداد 20 سے 25ہزار ہے۔

وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا سے آنے والا قافلہ چار بجےتک اسلام آباد پہنچ جائے گا۔ حکومت نے جلسہ گاہ میں صفائی، پانی اور بجلی فراہم کردی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان مارچ کریں لیکن عدالتوں کے فیصلے کا احترام کریں، جے یو آئی کا مارچ اپوزیشن کے مارچ میں تبدیل ہوگیا ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں داخلے سے پنڈال تک مولانافضل الرحمان کے کنٹینر کے لیے الگ روٹ بنایا گیا ہے تاکہ وہ با آسانی اسٹیج تک پہنچ سکیں۔

اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ پنڈال میں پہنچنے کے بعد حکومت جو کچھ کرے گی اس کا مقصد سیکیورٹی فراہم کرنا ہوگا، ماضی میں اسلام آباد پر کئی باریلغار ہوئی تھی اور قاضی حسین احمد کے احتجاج میں جانی نقصان ہوا تھا۔

مشیر طلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ہم سیاسی میدان کےکھلاڑی ہیں سیاست کے میدانوں میں مقابلہ کرنے میں مشکل نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ توقع  ہے فضل الرحمان کا مارچ پرامن رہے گا کیوں کہ اسلام آباد میں دھرنے سے بیرون ملک منفی تاثر جاتا ہے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا امید ہے فضل الرحمان معاہدے کی پاسداری کرتے ہوئے ملک کا مثبت تشخص اجاگر کرنے میں مدد کریں گے۔

انہوں نے کہا فضل الرحمان پاکستان کے ساتھ رشتے کو کمزور نہ کریں اور نہ کوئی ایسا کوئی عمل نہ کریں جس سے پاکستان کا وقار مجروح ہو۔


متعلقہ خبریں