جلسے کے معاملے پر ن لیگ اور جے یو آئی کے متضاد بیانات

جلسے کے معاملے پر ن لیگ اور جے یو آئی نے میں نفاق

فائل فوٹو


اسلام آباد: جمیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جلسہ موخر کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام قافلے طے شدہ پروگرام کے مطابق مقررہ مقام پر پہنچیں گے۔

گوجرخان سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہونے سے قبل انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کی ترقی کےلیے مارچ کررہے ہیں یہ احتجاج بھی ہے اور جلسہ بھی۔

جے یو آئی سربراہ نے ٹرین میں آتشزدگی کے واقعے پر دکھ اور افسوس کا اظہار بھی کیا۔ ان کا کہنا تھا عوام کے جذبے کا مقابلہ حکومت نہیں کرسکتی، میرے ساتھ نوجوان ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آزادی مارچ پر امن ہے اور کوشش کی جائے گی یہ  پر امن رہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کارکن مارچ کے دوران پرامن رہیں اورنظم وضبط کا مظاہرہ کریں۔

جمعیت علمائے اسلام پاکستان نورانی گروپ کے رہنما اویس نورانی نے اپنے بیان میں کہا کہ اگر کسی اتحادی نے جلسہ ملتوی کرنے کا بیان دیا تو وہ اس کی پارٹی کا فیصلہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ شیڈول کے مطابق آج ہی اسلام آباد میں داخل ہوں گے، ہمارا متفقہ فیصلہ ہے ہم شیڈول کے مطابق چلیں گے اس میں کوئی ردوبدل نہیں ہے، مرکزی قیادت کے اعلان کے بغیر افوا ہ پریقین نہ کریں۔

خیال رہے کہ کچھ دیر قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے بیان دیا تھا کہ 31 اکتوبر کا عوامی جلسہ موخر کردیا گیا ہے، حکومتی پالیسیوں کے خلاف یہ جلسہ اب (کل) بروزجمعہ مورخہ یکم نومبر 2019 کو ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ٹرین کے اندوہناک حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر جلسہ موخر کیا گیا۔


متعلقہ خبریں