’طوفان ’کیار‘ کسی ساحل سے ٹکرائے بغیر ہی سمندر میں ختم ہو جائے گا’

’ کیار‘ مزید کمزور ہو کر ہوا کے کم دباؤ میں تبدیل

کراچی : محکمہ موسمیات کے مطابق سپر سائیکلون ’ کیار‘ مزید کمزور ہو کر ہوا کے کم دباؤ میں تبدیل ہوگیا ہے جو آج دوپہر کسی ساحل سے ٹکرائے بغیر ہی سمندرمیں ختم ہوجائے گا۔

دوسری جانب بحیرہ عرب میں مشرق وسطی کے مقام پر سال کا چوتھا طوفان ماہا بہت تیزی سے ہوا کے کم دباؤ سے ڈپریشن اور پھر سائیکلون میں تبدیل ہوا ہے ۔

سردار سرفراز کے مطابق ماہا طوفان کراچی سے 1140 کلومیڑ دور ہے جس کے گرد 90 سے 110 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں جو شمال مغرب کی جانب حرکت کررہا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ طوفان ماہا کی حالیہ سمت سے پاکستان کی کسی ساحلی پٹی کو خطرہ نہیں جبکہ اسی دوران طوفان کی شدت میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔

پاکستانی محکمہ موسمیات کے مطابق بحیرہ عرب میں اٹھنے والے نیا طوفان’ ماہا’ بھی ’کیار‘ کے نقشِ قدم پر چلے گا اور اس کا رخ بھی عمان اور یمن کے ساحلوں کی طرف ہوگا۔

ماہرین موسمیات کے مطابق ایک ہی وقت میں ایک علاقے میں 3 طوفانوں کی موجودگی موسمیاتی تبدیلیوں کے سبب ہے جو مستقبل میں خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سمندروں کا درجہ حرارت بڑھنے کی وجہ سے طوفانوں کی تشکیل بھی بڑھ گئی ہے۔

خیال رہے کہ بحیرہ عرب میں’کیار’ کے سبب کراچی اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں پانی داخل ہوگیا تھا۔

پی ڈی ایم اے نے ممکنہ ہنگامی صورتحال کے پیش نظر ملیر میں 300 خیموں پر مشتمل خیمہ بستی قائم کی تھی۔ سمندری پانی ابراہیم حیدری کے ریڑی گوٹھ لٹھ بستی اور چشمہ گوٹھ کے گھروں میں داخل ہوا جہاں ایدھی رضاکار امداد کے لیے پہنچے تھے۔


متعلقہ خبریں