کابل میں خودکش دھماکا، سات افراد ہلاک سات زخمی


کابل: افغانستان کے درالحکومت کابل میں سیکیورٹی چیک پوسٹ پر خود کش دھماکے میں سات افراد ہلاک اور سات زخمی ہوگئے ہیں۔

ترجمان وزارت داخلہ نجیب دانش نے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکہ خودکش تھا۔ جس میں سات افراد ہلاک اور سات زخمی ہوئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک پولیس اہلکار اور چھ شہری شامل ہیں۔

دھماکے کے وقت شہری مذہبی رہنما عبدالعلی مزاری کے عرس میں شریک تھے کہ خودکش حملہ آور نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا۔ عبدالعلی مزاری 1995 میں طالبان کے حملے میں ہلاک ہوئے تھے۔

خودکش حملہ آور کو مزار کے اطراف قائم سیکیورٹی چیک پوسٹ پر روکا گیا جہاں اس نے خود کو دھماکے سے اُڑا لیا۔ کابل میں ہونے والے خودکش دھماکے کی ذمہ داری اب تک کسی نے قبول نہیں کی ہے۔

رواں سال جنوری میں کابل میں ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی تھی جس میں 103 افراد ہلاک اور 235 زخمی ہوئے تھے۔ دھماکے میں ایمبولینس استعمال کی گئی تھی۔ اگلے ہی روز کابل کے فوجی اکیڈمی پر حملہ ہوا تھا جس میں گیارہ فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

اس سے قبل امریکی محکمہ دفاع اپنی رپورٹس میں تسلیم کر چکا ہے کہ افغانستان کے بڑے حصے پر طالبان کا قبضہ ہے۔ دوسری جانب امریکا اور اتحادی افواج کی افغانستان میں موجودگی کے خلاف برسرپیکار گروپوں کا کہنا ہے کہ وہ موسم سرما ختم ہونے کے بعد کارروائیوں میں اضافہ کریں گے۔


متعلقہ خبریں