گلوبل واٹس ایپ ہیک میں ممکنہ طور پر حکومتی افسران بھی متاثر


واشنگٹن: پیغام رسانی کے بڑی ایپلیکیشن واٹس ایپ پر تحقیق کرنے والی ایک کمپنی نے انکشاف کیا ہے امریکہ کے اتحادی ممالک کے سینئر حکومتی افسران کو ہیکنگ سافٹ ویئر کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔

غیرملکی خبر رساں ادارے نے اس ضمن میں جاری تحقیقاتی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ممکنہ طور پر ہیکرز نے فیس بک سے منسلک واٹس ایپ کو ہیک کر کے متعدد ممالک کے اداروں کے عہدیداروں کے فون میں موجود معلومات تک رسائی حاصل کی ہے۔

اس خلاف ورزی کے بارے میں واٹس ایپ انتظامیہ کی تحقیقات سے واقف ذرائع نے بتایا کہ ہیکنگ سے متاثرہ 20 ممالک دنیا کے پانچ براعظموں میں پھیلے ہوئے ہیں جن کی اکثریت اقوام متحدہ میں بھی شامل ہے۔

رائٹرز کے مطابق چند متاثرین کا تعلق امریکہ، متحدہ عرب امارات، بحرین، میکسیکو، پاکستان اور بھارت سے ہے۔

واضح رہے واٹس ایپ آئے روز ہیکرز کے نشانے پر رہتا ہے جس سے بچاؤ کے لئے کمپنی حفاظتی اقدامات اٹھاتی رہتی ہے۔

انٹرنیٹ اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹس سے صارفین کی معلومات چرا کر بلیک مارکیٹ میں فروخت کرنا بہت بڑا کاروبار بن چکا ہے جس کے لیے ہیکرز نت نئے حربے دریافت کرتے ہیں۔

پیغام رسانی کی مقبول ایپلی کیشن واٹس ایپ کو ہیک کرنے کا پاکستان میں نیا طریقہ استعمال کیا جا رہا ہے جس میں ہیکرز صارفین کو ٹیلی کمیونیکیشن حکام کا کہہ کر معلومات حاصل کرتے ہیں۔

صارفین کے موبائل پر ایک کوڈ بھیجا جاتا ہے اور بعد ازاں ٹیلی فون کال کرکے معلومات حاصل کی جاتی ہیں۔

ہیکرز کے دھوکے سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ واٹس ایپلی کیشن کی دو مراحل پر مشتمل سیکیورٹی کا آپشن استعمال کیا جائے۔


متعلقہ خبریں