سینٹ کے 57 اراکین کی حمایت مل گئی۔پی پی کا دعویٰ

مختلف بینکوں کی جانب سے ایل سیز کھولنے کیلئے اضافی پیسے وصول کرنیکا انکشاف

اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری کے دست راست سمجھے جانے والے ڈاکٹر قیوم سومرو نےکہا  ہے کہ پی پی کو 57 اراکین کی حمایت مل گئی ہے۔

ڈاکٹر قیوم سومرو کا دعویٰ ہےکہ سلیم مانڈی والا چیئرمین سینٹ کےلئے مضبوط ترین امیدوار بن گئے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل نیئر بخاری نے کہا ہے کہ آئندہ چیئرمین سینٹ  پیپلز پارٹی کا ہی ہو گا۔

مرکزی سیکریٹری جنرل نے دعویٰٰ کیا ہے کہ ہم مطلوبہ تعداد سے زائد کی حمایت حاصل کر لیں گے۔

سابق چیئرمین سینٹ نے نواز شریف کی جانب سے میاں رضا ربانی کا نام پیش کئے جانے پر اس عمل کو دوسرے کے گھر میں مداخلت کے برابر قرار دیا۔

نیر بخاری نے کہا کہ نااہل نوازشریف کے پاس کوئی اختیار نہیں کہ وہ کسی کو نامزد کریں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے نواز شریف کی سازش کو بروقت بے نقاب کیا ۔

انہوں نے حکمراں جماعت کو دھڑے بندی کا شکار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے اتحادی اپنا اپنا امیدوار لانا چاہتے ہیں۔

رضاربانی کے بارے میں نیئر بخاری نے کہا کہ وہ پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے ہیں اور پارٹی اہل و قابل امیدوار کو چیئرمین کی سیٹ کے لئے نامزد کرے گی۔

میاں نواز شریف کی جانب سے دو دن قبل کہا گیا تھا کہ اگر پی پی میاں رضاربانی کو چیئرمین سینٹ نامزد کردے تو ن لیگ ان کی حمایت کرے گی۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ نوازشریف نےآصف زرداری کو مشاہد حسین سید کا نام بھیجا تھا۔

سینٹ الیکشن سے قبل ہی ن لیگ میں شمولیت اختیار کرنے والے مشاہد حسین سید عرصے سے یہ تاثر دے رہے ہیں کہ  سی پیک کے اصل خالق وہ ہیں۔

ٰپی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی سیاست پہ نگاہ رکھنے والے یہ بھی کہتے ہیں کہ میاں صاحب نے جان بوجھ کررضا ربانی کا نام پیش کیا تھا۔

پیپلزپارٹی کے رہنما یقین رکھتے ہیں کہ رضاربانی کے نام کو پیش کرکے نواز شریف پارٹی کو دھڑے بندی کا شکار کرنا چاہتے تھے لیکن وہ ناکام بنا دی گئی۔

ان کا کہنا ہے کہ پی پی نے فاروق ایچ نائک، نیئر حسین بخاری اور میاں رضاربانی سمیت کسی بھی شخص کو دوبارہ چیئرمین سینٹ کامنصب نہیں دیا۔

 

 

 

 

 

 


متعلقہ خبریں