نوازشریف اسپتال سے جانا چاہیں تو درخواست کر سکتے ہیں، ایم ایس سروسز اسپتال

نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس نامکمل ہونے کا انکشاف

فوٹو: فائل


لاہور: سروسز اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنت کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف کے پلیٹ لٹس بڑھ چکے ہیں لیکن وہ ابھی تک نارمل نہیں ہیں، انہیں آج پیدل چلوایا گیا تاکہ معلوم ہو سکے کہ وہ سفر کر سکتے ہیں یا نہیں۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کی نظر میں ان کی صحت ابھی بہتر نہیں ہے تاہم اگر وہ جانا چاہتے ہیں تو اس کے لیے درخواست کر سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب سابق وزیراعظم کے پلیٹ لیٹس ڈیڑھ لاکھ سے بڑھیں گے تو انہیں سفر کے لیے فٹ قرار دیا جا سکے گا، ابھی ان کے گردوں کے مسائل موجود ہیں جنہیں حل کرنے کے لیے سٹیرائیڈز دیے جا رہے ہیں۔

میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ نوازشریف کے تمام ڈاکٹرز ڈیوٹی پر موجود ہیں، کوئی ہڑتال پر نہیں گیا،، ان کی شوگر کی سطح 200 سے 375 تک پہنچ گئی ہے،

اس سے قبل ذرائع میڈیکل بورڈ کے مطابق پلیٹ لیٹس میں اضافہ ہونے کے بعد نوازشریف کو دل کی دوسری ادویات بھی شروع کروا دی گئی ہیں اور  آئی ٹی پی تشخیص کے بعد تجویز کردہ ادویات بھی نوازشریف کو بہتر کر رہی ہیں۔

خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم کو سروسز اسپتال میں آج 12واں روز ہے اور میڈیکل بورڈ نوازشریف کے طبی معائنے کے بعد مزید ٹیسٹ تجویز کرے گا۔

نوازشریف کو طبیعت کی سخت خرابی کے بعد بدھ کی رات نیب لاہور کے دفتر سے سروسز اسپتال لاہور منتقل کیا گیا تھا۔

نواز شریف کے خون میں سفید خلیوں کی تعداد خطرناک حد تک کم ہونے کے سبب انہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

سروسز اسپتال لاہور کے پرنسپل پروفیسر ایاز محمود کی سربراہی میں چھ رکنی میڈیکل بورڈ نواز شریف کا علاج کررہا ہے جس میں ڈاکٹر کامران خالد، ڈاکٹر عارف ندیم ، ڈاکٹر فائزہ بشیر، ڈاکٹر خدیجہ عرفان اور ڈاکٹر ثوبیہ قاضی شامل ہیں۔

میڈیکل بورڈ سینئر میڈیکل اسپیشلسٹ، گیسٹرو انٹرولوجسٹ، انیستھیزیا اسپیشلسٹ اور فزیشن پر مشتمل ہے۔


متعلقہ خبریں