آزادی مارچ سے گرفتاریوں پر معاہدہ توڑنے کی دھمکی

فوٹو: فائل


اسلام آباد: جمیعت علمائے اسلام کے رہنما مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا ہے کہ نماز فجر کے وقت آزادی مارچ سے کچھ رضاکاروں کو گرفتار کیا گیا ہے، اگر حکومت نے انہیں رہا نہ کیا تو حکومت کیساتھ معاہدہ توڑ دیا جائے گا۔

ہم نیوز نے عبد الغفور حیدری کا خصوصی انٹرویو کیا ہے جس میں طالبان کے پرچم سے متعلق بھی سوال کیا گیا۔

آزادی مارچ میں طالبان کے جھنڈے پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے جے یو آئی رہنما نے کہا کہ وہ 9 اتحادی جماعتوں کے علاوہ کسی پرچم کے ذمہ دار نہیں اور نہ کوئی اور پرچم دیکھا ہے۔

وزیراعظم نے استعفیٰ نہ دیا تو اگلا لائحہ عمل کیا ہوگا؟ اس سوال کے جواب میں مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ دو دن بعد کیا کرنا ہے یہ فیصلہ رہبر کمیٹی کرے گی۔

خیال رہے کہ جے یو آئی کے آزادی مارچ میں افغان طالبان کا پرچم لہرانے پر 8 افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

جمیعت علمائے اسلام بلوچستان کے امیرعبد الواسع نے ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایسے پرچم کی بالکل اجازت نہیں دیتے یہ کسی تیسری قوت کا کام لگتا ہے۔

تجزیہ کار جنرل ریٹائرڈ غلام مصطفیٰ نے کہا کہ پرچم لہرانے کا مقصد حکومت کو دھمکی دینا ہے کہ ہمارے ساتھ طالبان موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے جھنڈے حکومت کو واضح پیغام ہے کہ طالبان بھی آزادی مارچ میں موجود ہیں۔ تجزیہ کار نے کہا کہ آزادی مارچ کیخلاف کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے حکومت کو سو بار سوچنا چاہیے۔


متعلقہ خبریں