آزادی مارچ، وزیراعظم کے استعفے کی مہلت آج ختم ہو رہی ہے


اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام  (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو استعفی دینے کی دی گئی مہلت آج شام ختم ہو رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق حزب اختلاف کی رہبر کمیٹی آج آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی جس میں ڈی چوک کی جانب بڑھنے اور تحریک کو ملک گیر تک پھیلانے کے حوالے سے اقدامات پر غور کیا جائے گا۔

دوسری جانب دھرنے کے باعث حکومتی حلقوں میں میں بھی پریشانی ہے ، مذاکراتی ٹیم رہبر کمیٹی سے رابطے جاری رکھے ہوئے ہے۔

آزادی مارچ والوں نے مطالبات منظور ہونے تک پشاور موڑ میں ہی ڈیرے جمائے رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔

حکومت کے خاتمے تک واپس نہیں جائیں گے، مولانا فضل الرحمان

یاد رہے گزشتہ روز جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا تھا کہ وہ حکومت کے خاتمے تک واپس اسلام آباد سے واپس نہیں جائیں گے۔

جلسے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کہ ڈی چوک ہماری منزل نہیں ہے ہم حکومت گرا کر خود انتظام سنبھالیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی رٹ ختم ہو چکی ہے اور اب یہ ہمارے ہاتھ میں ہے۔ موجودہ حکمران ملک کے لیے رسک بن چکے ہیں۔ کرسی پر بیٹھنے سے کوئی حکمران نہیں بن جاتا۔

سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ حکومت حزب اختلاف کے صبر کا مزید امتحان نہ لے اور وزیر اعظم عمران خان فوراً مستعفیٰ ہو جائیں۔ حکومت اپنا معاہدہ توڑ چکی ہے اور ہم ابھی تک معاہدے پر قائم ہیں۔ 126 دن کا دھرنا ہمارے لیے کوئی آئیڈیل نہیں ہمارا احتجاج ایک تحریک ہے۔

انہوں نے کہا کہ افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں کہ حزب اختلاف میں دراڑ ہے لیکن رہبر کمیٹی کے اجلاس نے یکجہتی کا پیغام دیا۔ رہبر کمیٹی نے کہا ہے کہ ڈی چوک جانے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ حکومت نے ہر طرف کنٹینر لگا رکھے ہیں ہمیں بتائیں کہ مذاکرات کے لیے راستہ کہاں سے کھلا ہے۔


متعلقہ خبریں