نواز شریف کے بلڈ ٹیسٹ نہ کرانے کا فیصلہ

شہباز شریف کی نواز شریف سے ملاقات

نواز شریف نے فیصلہ سننے کے بعد خاموشی اختیار کی اور پھر کہا۔۔۔!

فائل فوٹو


لاہور: مسلم لیگ نواز کے قائد نواز شریف کی صحت کے حوالے سے بننے والے میڈیکل بورڈ نے سابق وزیراعظم کے پلیٹ لیٹس برقرار رہنے کے بعد بلڈ ٹیسٹ نہ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

نواز شریف سروسز اسپتال میں گزشتہ 13 روز سے زیر علاج ہیں جہاں ان کی طبیعت میں اب کچھ بہتری آنا شروع ہوئی ہے۔

میڈیکل بورڈ اراکین کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی نہار منہ شوگر پہلے بڑھی ہوئی تھی جو اب کم ہوئی ہے۔

ان کے مطابق نواز شریف کی نہار منہ شوگر 170  گزشتہ روز 250 تک تھی، ان کی حالت پہلے سے بہتر ہے۔

میڈیکل بورڈ کے مطابق سابق وزیراعظم نے تاحال اسپتال سے جانے کی بات نہیں کی۔

دوسری جانب میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کو خون کے کے کلاٹ ختم کرنے والی دوائی کلوپیڈوگرل کو وقتی طور پر روک دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم کے پلیٹ لیٹس جب تک 50 ہزار سے تجاوز نہیں کریں گے، تب تک کلوپیڈوگرل کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ نواز شریف کا آج سی بی سی ٹیسٹ سمیت کوئی بھی ٹیسٹ نہیں کرایا جائے گا، ان کے پلیٹ لیٹس سیلز کی تعداد 40 ہزار کے قریب ہے۔

ذرائع کے مطابق کل نواز شریف کے دوبارہ طبی معائنہ کے بعد سی بی سی سمیت دیگر ٹیسٹ کرائے جائیں گے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اسٹریرائڈ انجیکشن کی وجہ سے نواز شریف کی شوگر میں اتار چڑھاؤ جاری ہے۔

اس سے قبل نواز شریف سے ملاقات کےلئے ان کے چھوٹے بھائی شہباز شریف سروسز ہسپتال پہنچے۔

نوازشریف سے ملاقات میں شہبازشریف نے ان کی طبیعت دریافت کی جبکہ میڈیکل بورڈ نے انہیں صحت سے متعلق رپورٹس کے بارے میں آگاہ کیا۔

نواز شریف سے ان کی صاحبزدای مریم نواز اور والدہ شمیم اختر نے بھی ملاقات کی۔


متعلقہ خبریں