نوازشریف کے پلیٹ لٹس میں عدم استحکام

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی طلبی کے اشتہارات اخبارات میں شائع

فائل فوٹو


لاہور: مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف کے پلیٹ لٹس ( خون کے سفید خلیے) میں عدم استحکام بدستور موجود ہے اور آج ادوایات میں رد و بدل کیا گیا ہے۔

سروسز اسپتال کا چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے طبی معائنے کے بعد نئے سرے سے ادویات کا تعین کیا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ دل کے مرض کے لیے استعمال ہونے والی کچھ ادویات روک دی گئی ہیں۔

آخری اطلاعات کے مطابق نوازشریف کے پلیٹ لٹس کی تعداد چالیس ہزار ہے اور آج نئے ٹیسٹوں کے لیے خون کے نمونے تین لیبارٹریز میں بھجوائے گئے ہیں۔

میڈیکل بورڈ ذرائع کے مطابق نوازشریف کو بہت سی بیماریوں کا سامنا ہے جن کی ادویات دینے سے پلیٹ لیٹس میں اتار چڑھاو آ رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق نوازشریف کا شوگر، کلیسٹرول زیادہ جب کہ بلڈ پریشر نارمل ہے اور انہیں مزید ٹیسٹ بھی تجویز کئے گئے ہیں۔

نواز شریف کو دل کی دوا کلو پیڈوگرل نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور پلیٹ لٹس پچاس ہزار سے زائد ہونے پر یہ گولی شروع کروائی جائے گی۔

سابق وزیراعظم کا بلڈ پریشر نارمل اور شوگر معمول سے زیادہ ہے جب کہ گردوں کے مسائل دور کرنے کے لئے سٹیرائیڈز دیئے جا رہے ہیں۔

ذرائع میڈیکل بورڈ کہتے ہیں سابق وزیراعظم کی حالت بہتر ہو رہی ہے جب کہ نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم کی صورت حال تشویشناک ہے۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم کو طبیت ناساز ہونے پر22 اکتوبر کو لاہور کے سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ میڈیکل ٹیسٹ میں نوازشریف کے پلیٹلٹس کی تعداد خطرناک حد تک کم پائی گئی تھی۔

سروسز اسپتال لاہور کے پرنسپل پروفیسر ایاز محمود کی سربراہی میں چھ رکنی میڈیکل بورڈ نواز شریف کا علاج کررہا ہے جس میں ڈاکٹر کامران خالد، ڈاکٹر عارف ندیم ، ڈاکٹر فائزہ بشیر، ڈاکٹر خدیجہ عرفان اور ڈاکٹر ثوبیہ قاضی شامل ہیں۔

میڈیکل بورڈ سینئر میڈیکل اسپیشلسٹ، گیسٹرو انٹرولوجسٹ، انیستھیزیا اسپیشلسٹ اور فزیشن پر مشتمل ہے۔


متعلقہ خبریں