عراق: ایرانی قونصل خانے پر حملہ، تین مظاہرین ہلاک

عراق: ایرانی قونصل خانے پر حملہ، تین مظاہرین ہلاک

دمشق: عراق کے شہر کربلا میں قائم ایرانی قونصل خانے پر حملے کے نتیجے میں 3 عراقی مظاہرین ہلاک جبکہ 19 شدید زخمی ہو گئے ہیں۔

غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق مشتعل مظاہرین نے قونصلیٹ کی بیرونی دیوار کے باہر ٹائر نذر آتش کیے اورایرانی پرچم اتار کر وہاں عراقی پرچم لہرا دیا۔

مظاہرین نے عراقی حکومت اور ایران کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور سیکیورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا۔

اس دوران سیکیورٹی فورسز نے  ہوائی فائرنگ کرکے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔

واضح رہے عراق  کے مختلف شہروں بشمول بغداد میں وزیر اعظم عادل عبدالمہدی کی حکومت کی مبینہ بدعنوانی اور حکومتی پالیسیوں کے خلاف پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہے۔

گزشتہ ہفتے سیکیورٹی فورسز کی جانب سے فائرنگ سے 40 افراد کی ہلاکت اور دو ہزار سے زائد زخمی  ہونے کے واقعے کے بعد مظاہروں کا سلسلہ پھر شروع ہوا تھا۔

ہفتے کے روز بغداد اور دیگر شہروں میں ہزاروں افراد عراقی جھنڈے ہاتھ میں لیے سڑکوں پر نکل آئے اور کئی جگہوں میں سیکیورٹی اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ مظاہرین نے وزیراعظم اورمذہبی رہنماؤں کی جانب سے پرامن رہنے کی اپیلیں مسترد کردیں۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عادل عبدالمہدی ملک سے بے روزگاری، ناقص عوامی سہولیات اور بدعنوانی کا خاتمہ کرنے میں بری طرح ناکام ہوگئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عراق میں پرتشدد مظاہروں سے اب تک ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 150 ہوگئی ہے۔

تقریباً 200 مظاہرین نے جمعہ اور ہفتے کی شب دارالحکومت بغداد کے تحریر اسکوائر میں ڈیرے ڈال کر گزشتہ روز ہلاک افراد کے لیے فاتحہ خوانی کی۔ جمعہ کے روز سیکیورٹی افراد کی فائرنگ سے بغداد میں آٹھ افراد ہلاک جبکہ کئی زخمی ہوگئے تھے۔

دریں اثناء مظاہرین کے مطالبات پر تبادلہ خیال کے لیے ایراقی پارلیمنٹ کا ہنگامی اجلاس ہفتے کے روز بلایا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں