سانحہ تیز گام: وزارت ریلوے نے چند افسران کو معطل کردیا


لاہور: تیز گام ایکسپریس حادثے کے بعد وزارت ریلوے نے مبینہ طور پر فرائض میں غفلت برتنے کے الزام میں کمرشل و ٹرانسپوٹیشن گروپ اور ریلوے پولیس کے گریڈ 17 اور18 کے چند افسران کو معطل کر دیا ہے۔

سانحہ تیز گام ایکسپریس: وزیراعظم کا ہنگامی بنیادوں پر تحقیقات کا حکم

ہم نیوز کے مطابق کراچی ڈویژن میں کمرشل ٹرانسپوٹیشن گروپ کے گریڈ 18 کے افسرجنید اسلم کو فرائض میں کوتاہی برتنے پر منصب سے ہٹا دیا گیا ہے۔

سکھر ڈویژن میں گریڈ 17 کے افسرعابد قمر شیخ جو کہ ڈویژنل کمرشل افسر کے عہدے پر کام کر رہے تھے کو فرائض میں غفلت برتنے پر معطل کر دیا گیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق معطل ہونے والوں میں سکھر ڈویژن کے اسسٹنٹ کمرشل افسر راشد علی، کراچی ڈویژن کے اسسٹنٹ کمرشل افسر احسان الحق، سکھرڈویژن کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ریلوے پولیس دلاور میمن اور کراچی ریلوے ڈویژن پولیس کے ڈپٹی سرنٹنڈنٹ حبیب اللہ خٹک کے نام بھی شامل ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سانحہ تیزگام ایکسپریس کی تحقیقات کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف پاکستان ریلوے ( ایف جی آئی آر ) دوست علی لغاری کو انکوائری افسر مقرر کر دیا گیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق انکوائری سے متعلق پہلا اجلاس 8/9  نومبر کو ڈی ایس آفس ملتان میں ہوگا جب کہ دوسرا اجلاس 12 نومبر کو میرپور خاص ریلوے اسٹیشن پر ہوگا۔

ذرائع کے مطابق انکوائری اوپن ہوگی جس میں سانحہ تیز گام کے متعلق اگر کوئی شخص معلومات رکھتا ہے اور کسی کے پاس ثبوت ہوں تو وہ بھی حصہ لے سکتا ہے اور معلومات فراہم کر سکتا ہے۔

تیزگام حادثے کی تفتیش میں اہم پیش رفت

رپورٹس کے مطابق اگر کوئی شخص حصہ نہیں لینا چاہتا ہے تو وہ فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف پاکستان ریلوے کو خط اور سانحہ سے متعلق 15 نومبر تک ثبوت و دیگر متعلقہ دستاویزات بھیج سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں