جے یو آئی ف  کا دھرنا: سستے بازاروں سے وابستہ ہزاروں مزدوروں،اسٹال ہولڈرز کا کاروبار ٹھپ

رمضان المبارک سے قبل ہی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ

اسلام آباد:مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کی وجہ سے اسلام آباد میں غریب اور مڈل کلاس ابادی کے لیے قائم دو  سستے بازار گزشتہ جمعہ سےبند پڑے ہیں جس سے ہزاروں مزدوروں اور سٹال ہولڈرز کے ساتھ ساتھ سستی سبزی اور فروٹ خریدنے والے لاکھوں شہریوں کو بھی پریشانی کا سامنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کا مہنگائی اور  بےروزگاری کیخلاف دیا گیا دھرنا ہزاروں مزدوروں کو بےروزگار کر گیا ۔اسلام آباد کی شاہراہ کشمیر پر جہاں دھرنا دیا جا رہا ہے اس کے ایک جانب  ایچ نائن سستا بازار واقع ہے جو ہفتے میں تین بار جمعہ ،اتوار اور منگل کو لگایا جاتا ہے جب کہ اسی شاہراہ کے پاس جی ٹین کی گرین بیلٹ پر دوسرا سستا بازار موجود ہے جو صرف اتوار کو لگتا ہے ۔

سی ڈی اے ذرائع کے مطابق ایچ نائن بازار میں 3ہزار اور جی ٹین بازار میں 1900سٹالز ہیں جبکہ ایک سٹال کے پیچھے کم ازکم دس افراد کا رزق وابستہ ہے ۔

دھرنے کے سبب ان سٹالز سے وابستہ ہزاروں افراد شدید پریشانی کا شکار ہیں ، ان میں سے بہت سے ایسے ہیں جو دھاڑی دار  ہیں اور بازار ہی انکے بچوں کی روزی روٹی کا واحد ذریعہ تھا ۔

اسٹالز ہولڈر کے علاؤہ یہ بازار اسلام آباد خصوصاً جی نائن کی غریب اور مڈل کلاس آبادی کے لیے سستی سبزی اور فروٹ کا بڑا ذریعہ تھے جو اب  پچھلے جمعہ سے بند پڑے ہیں ۔

ان بازاروں سے وابستہ مزدوروں اور سٹال ہولڈرز نے مولانا فضل الرحمان سے اپیل کی ہے کہ وہ دھرنے کو پریڈ گرائونڈ یا کسی دوسری مناسب جگہ منتقل کر کے  ہزاروں گھرانوں کو فاقوں سے بچائیں ۔

یہ بھی پڑھیے: ’نواز شریف کی ہدایات کی روشنی میں آزادی مارچ کی حمایت جاری رکھیں گے‘

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مولانا کے دھرنے کا ایک اہم مقصد ملک میں بڑھتی ہوئی  مہنگائی اور بےروزگاری کیخلاف آواز اٹھانا تھا لیکن انکا مارچ اسلام آباد میں داخل ہوتے ہی ہزاروں برسر روزگار افراد سے روزگار چھیننے کا سبب بن گیا ہے۔


متعلقہ خبریں