’’کم سے کم وزیراعظم کا استعفیٰ اور زیادہ سے زیادہ اسمبلیوں کی تحلیل‘‘

آپ ہمارے شکنجے میں ہیں،پہلے خود کو چھڑاؤ، پھر احتساب کی بات کرنا: فضل الرحمان

اسلام آباد: امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کم سے کم وزیراعظم عمران خان کا استعفیٰ اور زیادہ سے زیادہ اسمبلیوں کی تحلیل چاہتے ہیں۔

ہم ڈٹے ہوئے ہیں حزب اختلاف ہمارے ساتھ ہے، مولانا فضل الرحمان

ہم نیوز کے مطابق اپنی رہائش گاہ پر ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اصلاحات کے بنا ہونے والے الیکشن بھی ہمیں منظور نہیں ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ موجودہ الیکشن ایکٹ پر بھی عمل کرلیا جائے تو نتائج بہتر ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ میں ایک کارکن ہوں اور میں نے بڑی اپوزیشن جماعتوں سے اسٹیئرنگ نہیں چھینا ہے۔

امیر جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ اے پی سی نے طے کردیا ہے کہ مارچ میں بیٹھے کارکنان اب سب کے کارکنان ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوئی خاص ملاقات نہیں ہوئی ہے۔

مریم نوازجے یو آئی کے آزادی مارچ میں شریک ہونگی؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مریم نواز کی ضمانت کی خبر سنی ہے لیکن وہ ابھی رہا نہیں ہوئی ہیں۔ ایک سوال پران کا کہنا تھا کہ مریم نواز مارچ میں شرکت کریں گی یا نہیں؟ ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ معاہدہ ہوا تو ضامن کی ضرورت نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد ہی نہیں استعفی بھی تو آئینی آپشن ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ استعفیٰ نہیں آتا تو اس کے معنی ہوں گے کہ حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔

ہم پیچھے نہیں آگے جائیں گے، ابھی پلان بی اور سی باقی ہے، فضل الرحمان

ہم نیوز کے مطابق امیر جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ڈی چوک سے پرانا تعفن ختم نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وزیر اعظم عمران خان سے ذاتی اختلاف نہیں ہے بلکہ قومی مسئلہ ہے۔


متعلقہ خبریں