اسپتال میں 15واں روز، نواز شریف کے جنیٹک ٹیسٹ کی تجویز

حکومت کے خاتمے تک جے یو آئی (ف) کے ساتھ ہیں، نواز شریف

سابق وزیراعظم نواز شریف—اے ایف پی فائل فوٹو۔


لاہور: سابق وزیراعظم و مسلم لیگ ن کے تاحیات صدر نوازشریف کو سروسز اسپتال میں داخل ہوئے آج پندرہواں روز ہے جبکہ ان کی صحت پہلے سے قدرے بہتر ہے۔

ذرائع کے مطابق میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کا جنیٹک ٹیسٹ کرانے کی تجویز پیش کی ہے جو پاکستان میں رہتے ہوئے  کرایا جا سکتا ہے۔

چلڈرن اسپتال انتظامیہ کی جانب سے متعدد مریضوں کے جنیٹک ٹیسٹ کرائے جانے کے رزلٹ کی کاپی ہم نیوز نے حاصل کر لی ہے۔

رپورٹ کے مطابق چلڈرن اسپتال کے ذریعے سرکاری طور پر سال میں دو دفعہ جنیٹک ٹیسٹ کروانے کے لیے نمونے جرمنی بجھوائے جاتے ہیں۔

اگر پرائیویٹ طور پر ٹیسٹ کرایا جائے تو نمونے بجھوانے کے سات دن میں اس کی رپورٹ موصول ہوجاتی ہے۔

ہول جینوم سیکو ئینسنگ (whole genome sequencing) ٹیسٹ کے لیے خون کے نمونے جرمنی بجھوائے جاتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق اس ٹیسٹ کے ذریعے انسانی ڈی این اے میں ہونے والی مختلف تبدیلیوں جو مختلف بیماریوں کا باعث بنتی انکی تشخیص کی جاتی ہے۔

لاہور سے سینٹو جین کمپنی خون کے نمونے لیتی ہے جیسے جینو مک کارپوریشن کے ذریعے بیرون ملک بھجوائے جاتے ہیں۔

تھرومبو سائیٹوپینیا پینل میں 14 جینز جو (low platelet count )  سے وابستہ ہیں کے ڈی این اے سیکوئینس کو چیک کیا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم کو طبیت ناساز ہونے پر22 اکتوبر کو لاہور کے سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ میڈیکل ٹیسٹ میں نوازشریف کے پلیٹلٹس کی تعداد خطرناک حد تک کم پائی گئی تھی۔

سروسز اسپتال لاہور کے پرنسپل پروفیسر ایاز محمود کی سربراہی میں چھ رکنی میڈیکل بورڈ نواز شریف کا علاج کررہا ہے جس میں ڈاکٹر کامران خالد، ڈاکٹر عارف ندیم ، ڈاکٹر فائزہ بشیر، ڈاکٹر خدیجہ عرفان اور ڈاکٹر ثوبیہ قاضی شامل ہیں۔

میڈیکل بورڈ سینئر میڈیکل اسپیشلسٹ، گیسٹرو انٹرولوجسٹ، انیستھیزیا اسپیشلسٹ اور فزیشن پر مشتمل ہے۔

 


متعلقہ خبریں