بابا گرونانک کا 550 واں جنم دن، بھارت سے سکھ یاتری پاکستان پہنچ گئے


لاہور:سکھوں کے روحانی پیشوا بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے سلسلے میں بھارت سے سکھ یاتری پاکستان پہنچ گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سکھ یاتری واہگہ بارڈر کے ذریعے لاہور پہنچے ہیں جہاں پر ان کیلیے کھانے اور میڈیکل سہولیات کا اہتمام کیا گیا ہے۔

واہگہ بارڈر سے سکھ یاتریوں کو جنم استھال ننکانہ صاحب پہنچایا جائے گا جہاں وہ آج اور کل اپنی مذہبی رسومات ادا کریں گے۔

آٹھ نومبر کو سکھ یاتری ننکانہ صاحب سے کرتارپور صاحب مرکزی تقریب میں شرکت کیلیے جائیں گے جبکہ نو نومبر کو وہ واپس ننکانہ صاحب آجائیں گے۔

دس اور گیارہ نومبر کو ننکانہ صاحب میں مذہبی رسومات ادا کریں گے جبکہ بارہ نومبر کو وہ  بھوک اکھنڈ پرتھ صاحب اور نگر کیرتھن جنم استھان کی مرکزی تقریب میں شرکت کریں گے۔

بعد ازاں تیرہ اور چودہ نومبر کو سکھ یاترئ واپس بھارت روانہ ہو جائیں گے۔

یاد رہے کہ بابا گرونانک کا 550واں جنم دن اس لحاظ سے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ اس دن کی تقریبات کے لیے پاکستان کرتارپور راہداری کا افتتاح کرے گا۔

کرتارپور راہداری سکھوں کے پاکستان میں موجود مذہبی مقامات تک آسان رسائی کے لیے بنایا گیا منصوبہ ہے۔

کرتارپور میں تعمیر کیا گیا گردوارا دنیا کا سب سے بڑا گردوارا ہے، 42 ایکڑ رقبے پر صرف گردوارا ہے اس کے باہر کا علاقہ بھی قریباً 4 یا 5 سو ایکڑ سے زیادہ ہے جو کہ منصوبے میں شامل ہے۔

منصوبے میں سکھوں کی مقدس جگہ جہاں بابا گرونانک خود کاشتکاری کرتے تھے محفوظ کر لی گئی ہے، اس کے علاوہ انتظار گاہ اور شاپنگ ایریا بھی بنایا گیا ہے۔

اس کے علاوہ وہاں بسوں کے رکنے کی جگہ بھی ہے ساتھ ہی ایمرجنسی اور میڈیکل سروسز سنٹرز اور کلینکس بھی بنائے جا رہے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں