مقبوضہ جموں و کشمیر میں تاریخ کا بدترین کرفیو جاری

فائل فوٹو


اسلام آباد: مقبوضہ جموں و کشمیر میں  93 دن سے تاریخ کا بد ترین کرفیو جاری ہے جس کے سبب نظام زندگی تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔

بھارتی فوج کی جبری پابندیوں کے باعث انٹرنیٹ، موبائل سروس، کاروبار، دکانیں اور تعلیمی ادارے بند ہیں، مقبوضہ وادی کا ربطہ بیرونی دنیا سے تقریبا منقطع ہو چکا ہے۔

بھارتی اقدامات کے خلاف عالمی سطح پر بھی آوازیں بلند ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ ملائیشین مشاورتی کونسل آف اسلامک ارگنائزیشن ںے بھارت کے نئے نقشے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ملائیشین مشاورتی کونسل آف اسلامک آرگنائزیشن نے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو بھارتی میں شامل کرنے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

کونسل کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کا نیا نقشہ اشتعال انگیزی ہے۔ شرکا نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کے اس اقدام پر ایکشن لے۔

معروف چینی اخبار گلوبل ٹائمز کے مطابق بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حثیت چھین کر ریاست کے امن کو داو پر لگا دیا ہے۔

اخبار کے مطابق کشمیریوں کے خصوصی حقوق چھین کر مودی تاریخ کو دوبارہ لکھنا چاہتے ہیں۔

بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کے لئے احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس کے ضلعی صدر وکرم ملہوترا کے مطابق جموں و کشمیر کی حثیت ختم کرکے اسے ایک یونٹ کی شکل دے دی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی کے ہاتھوں ریاست کا وقار چھینا اور برباد کردیا گیا، اس اقدام کی واپسی کے لیے بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں