پنجاب کابینہ کی طرف سے بلدیاتی مسودہ قانون میں ترامیم کی منظوری

تحریک لبیک کے نام سے کالعدم کا لفظ ہٹانے کی سمری وزرا کو ارسال

فائل فوٹو


لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت  صوبائی کابینہ کے اجلاس میں  بلدیاتی مسودہ قانون میں ترامیم کی منظوری دے دی گئی ۔

وزیر اطلاعات پنجاب میاں اسلم اقبال نے کابینہ کے فیصلوں پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 میں ترامیم کی منظوری دے دی گئی، صرف سیاسی جماعت یا انتخابی گروپ بنا کر بلدیاتی الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت ہوگی۔

نئی ترامیم میں اقلیتوں کو جنرل نشستوں پر بھی ووٹنگ کا حق دیا گیا ہے، پنجاب ڈی مارکیشن آف لوکل ایریاز رولز 2019 کے تحت مقامی علاقوں کی حدبندی کی منظوری بھی دی گئی ہے۔

آج لاہور میں ہونے والے کابینہ اجلاس سے خطاب میں وزیر اعلی عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ نیا بلدیاتی نظام کو عوامی مفاد اور مقامی ترقی کی بنیاد ثابت ہو گا۔

پنجاب کابینہ نے پنجاب میونسپل سروسز پروگرام میں رد و بدل کی منظوری دیدی، سڑکوں کی تعمیر و مرمت کی سکیموں پر مقامی حکومتیں عملدرآمد کرائیں گی۔

شاہی قلعہ اور اس کے بفر زون میں سیاحت کے فروغ کیلئے ہیریٹیج اینڈ اربن ری جنریشن پروگرام کی منظوری بھی دی گئی ہے، شاہی قلعہ میں خلوت خانہ اور دیگر حصوں کو بحال کیا جائے گا۔

پنجاب ڈی مارکیشن آف لوکل ایریاز رولز کے تحت مقامی علاقوں کی حدبندی، لاہور اور آذر بائیجان کے شہر کچوان کو جڑواں شہر قرار دینے، ڈیرہ غازی خان میں ساؤتھ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے قیام پر بھی اتفاق ہو گیا۔

وزیر اطلاعات پنجاب  اسلم اقبال کے مطابق میونسپل سروسز پروگرام میں رد و بدل کا فیصلہ بھی کر لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: وزیراعلی پنجاب نے وزراء اور سرکاری افسرو ں کے بیرون ملک دوروں پر پابندی لگادی

آزادی مارچ سے متعلق صوبائی وزیر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات بہتری کی طرف گامزن ہیں۔


متعلقہ خبریں