مقبوضہ وادی چورانوے روز سے بدستور تاریخ کے بدترین کرفیو تلے

فائل فوٹو


مقبوضہ وادی چورانوے روز سے بدستور تاریخ کے بدترین کرفیو تلے ہے،، دکانیں اور کاروبار بند جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز معطل ہونے سے مقبوضہ وادی میں نظام زندگی تباہی کے دہانے پر ہے۔

بھارتی اقدامات کے خلاف عالمی سطح پر بھی آوازیں بلند ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ ملائیشین مشاورتی کونسل آف اسلامک آرگنائزیشن ںے بھارت کے نئے نقشے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

معروف چینی اخبار گلوبل ٹائمز کے مطابق بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حثیت چھین کر ریاست کے امن کو داؤ پر لگا دیا ہے۔

مقبوضہ جموں و کشمیر میں تاریخ کا بدترین لاک ڈاؤن جاری ہے، جنت نظیر وادی میں موت جیسی خاموشی چھائے ہوئے ترانوے روز بیت گئے۔

بھارتی فوج کی جبری پابندیوں کے باعث انٹرنیٹ، موبائل سروس بند ،، کاروبار، دکانیں اور تعلیمی ادارے بھی نہ کھل سکے۔

بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کے لئے احتجاج کا اعلان کر دیا

کانگریس کے ضلعی صدر وکرم ملہوترا کے مطابق جموں و کشمیر کی حثیت ختم کرکے اسے ایک یونٹ کی شکل دے دی گئی ہے۔  بی جے پی کے ہاتھوں ریاست کا وقار چھینا اور برباد کردیا گیا۔ اس اقدام کی واپسی کے لیے بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔

بھارتی اقدامات کے خلاف عالمی سطح پر بھی آوازیں بلند ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔

ملائشین مشاورتی کونسل آف اسلامک ارگنائزیشن نے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو ہندوستان کے حصے کے طور پر شامل کرنے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

کونسل کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کا نیا نقشہ اشتعال انگیزی ہے۔کونسل کے شرکا نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کے اس اقدام پر ایکشن لے۔

یہ بھی پڑھیے: مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئينی حيثيت باضابطہ ختم، وادی دو حصوں میں تقسیم

معروف چینی اخبار گلوبل ٹائمز کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کے خصوصی حقوق چھین کر مودی تاریخ کو دوبارہ لکھنا چاہتے ہیں۔ گلوبل ٹائمز کے مطابق بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حثیت چھین کر ریاست کے امن کو داو پر لگا دیا


متعلقہ خبریں