آزادی مارچ کے دو مزید شرکاء جاں بحق، سینکڑوں اسپتال پہنچ گئے

آزادی مارچ میں ہلاکتوں کی تعداد تین ہوگئی، سینکڑوں بیمار

فوٹو: فائل


اسلام آباد: جمیعت علمائے اسلام کے آزادی مارچ میں شریک مزید دو افراد  دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے ہیں جب کہ سردی کی شدت سے بیمار ہو کر سینکڑوں افراد پیمز اسپتال منتقل ہوگئے ہیں۔

انتقال کرنے ہونے والوں میں خضدار کے 70 سالہ سیف اللہ اورکوئٹہ کے 80 سالہ محمد اختر شامل ہیں جن کی نعشیں آبائی گاوں بھجوا دی گئی ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی آزادی مارچ میں شریک ایک شخص دل کا دورہ پڑنے سے چل بسا تھا۔ 55 سالہ عبدالکریم کا تعلق سندھ کے ضلع لاڑکانہ سے تھا۔

دوسری جانب گزشتہ شب ہونے والی بارش نے مارچ کے شرکا کی مشکلار بڑھا دی ہیں اور کئی افراد پنڈال سے جا چکے ہیں۔ شرکا کے پاس گرم ملبوسات نہیں جس کے سبب نزلے زکام جیسی بیماریاں پھیلنے لگی ہیں۔

ہم نیوز کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق 300 سے زائد شرکا بخار اور نزلہ زکام کے سبب پمز اسپتال پہنچ چکے ہیں۔ اسلام آباد میں گزشتہ شب بارش اور تیز ہوا نے خیمے اکھاڑ دیئے جب کہ سردی شدت میں بھی اضافہ ہوا۔

مولانا فضل الرحمن کے سیکیورٹی انچارج کو بھی طبعیت خراب ہونے پر پمز اسپتال منتقل کیا گیا تھا جسے طبی امداد کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر یہ مطالبہ زور پکڑ گیا ہے کہ حکومت شرکاء کو سردی اور بارش سے محفوظ رکھنے کے لیے ضروری سامان فراہم کرے۔

ڈی سی او اسلام آباد نے ایک ٹویٹ کے ذریعے بتایا ہے کہ حکومت ان کے لیے بندوبست کر رہی ہے۔


متعلقہ خبریں