مریم نواز چوہدری شوگرملز کیس میں ضمانت پر رہا



لاہور: مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز کو چوہدری شوگر ملز کیس میں ضمانت کے تیسرے دن مچلکے جمع  ہونے پر جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔

احتساب عدالت نے روبکار جاری کرنے کے بعد مریم نواز کو آٹھ نومبر کو دوبارہ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ن لیگی رہنما ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔

ن لیگی کی رہنما سیف الملوک اور فیصل ایوب کی جانب سے 1، 1 کروڑ کے ضمانتی مچلکے احتساب عدالت کے جج امیر محمد خان کے روبرو جمع کرائے گئے۔

ضمانتی مچلکوں کی تصدیق کے بعد عدالت نے رہائی کے لیے روبکار جاری کی۔ اس موقع پر مریم نواز کے شوہر، عطا تارڑ، سیف الملوک، فیصل سیف اور وکلا کمرہ عدالت میں موجود رہے۔

مریم نواز کو پچیس اکتوبر کو پیرول پر سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا اور لاہور ہائی کورٹ نے چار نومبر کو چودھری شوگر ملز کیس میں مریم نواز کی ضمانت منظور کی تھی۔

ہم نیوز کے مطابق منگل کو ان کے وکلا ہائی کورٹ پہنچے اور سات کروڑ روپے نقد اور پاسپورٹ ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل آفس میں جمع کرائے۔ ذرائع کے مطابق ضمانت کے حکم نامے کی تحریری کاپی تاخیر سے ملنے اوراحتساب عدالت میں ان کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے میں تاخیر ہونے کی وجہ سے ان کی رہائی عمل میں نہ آسکی۔

خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو(نیب) نے مریم نواز اور یوسف عباس کو چوپدری شوگر ملز کیس میں 8 اگست 2019 کو گرفتار کیا تھا۔

چوہدری شوگر ملز کیس

نیب نے اکتوبر 2018 میں تفتیش سے پتا چلایا کہ چوہدری شوگر ملز میں نواز شریف، مریم نواز، شہباز شریف اور ان کے بھائی عباس شریف کے اہل خانہ کے علاوہ کچھ غیر ملکی بھی شراکت دار ہیں۔

ذرائع کے مطابق چوہدری شوگر ملز میں سال 2001 سے 2017 کے درمیان غیر ملکیوں کے نام پر اربوں روپے کی بھاری سرمایہ کاری کی گئی اور انہیں حصص دیے گئے۔

بعد ازاں وہی حصص مریم نواز، حسین نواز اور نواز شریف کو بغیر کسی ادائیگی کے واپس کیے گئے۔

اس ضمن میں نیب نے سب سے پہلے مریم نواز کو 31 جولائی کو تفتیش کے لیے طلب کیا تھا اور انہوں نے 45 منٹ تک نیب ٹیم کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا۔

رپورٹ کے مطابق یوسف عباس اور مریم نواز نے تحقیقات میں شمولیت اختیار کی تھی لیکن سرمایہ کاری کرنے والے غیر ملکیوں کو پہچاننے اور رقم کے ذرائع بتانے سے قاصر رہے۔

جس پر نیب نے مریم نواز کو 8 اگست کو دوبارہ طلب کرتے ہوئے ان سے چوہدری شوگر ملز میں شراکت داری کی تفصیلات اور مالیاتی امور کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

بعد ازاں 8 اگست کو ہی قومی احتساب بیورو نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کو گرفتار کر کے نیب ہیڈکوارٹرز منتقل کر دیا تھا۔


متعلقہ خبریں