نوازشریف اسپتال سے گھر منتقل

نواز شریف اشتہاری قرار، جائیداد قرق کرنےکا حکم

فائل فوٹو


لاہور: سابق وزیراعظم اور ن لیگ کے تا حیات قائد نوازشریف کو سروسز اسپتال سے 16 روز بعد گھر منتقل کر دیا گیا ہے۔

ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب کے مطابق نوازشریف کی رہائش گاہ پر انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) قائم کردیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر عدنان کی زیر نگرانی شریف میڈیکل سٹی اسپتال نے نوازشریف کی رہائش گاہ پر انتہائی نگہداشت یونٹ قائم کیا ہے۔

آئی سی یو میں وینٹی لیٹر(مصنوعی تنفس) اور کارڈیک آئی سی یو کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔

ترجمان کے مطابق ڈاکٹرز نے مریم نوازشریف کو والد کی صحت کی بنا پر سخت حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے اور  ملاقاتوں پر مکمل پابندی عائد کردی۔

صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یا سمین راشد نے کچھ دیر قبل ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ نوازشریف جیسی نوعیت کے مریضوں کے پلیٹ لٹس بڑھتے اور کم ہوتے رہتے ہیں تاہم سابق وزیراعظم کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ن لیگی قائد کی شوگر، بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن میں بہتری آئی ہے۔

صوبائی وزیر صحت کے مطابق پاکستان میں کسی بھی مریض کی بیماری کی تشخیص ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے کی جاسکتی ہے تاہم نوازشریف کے جنیٹک ٹیسٹ کا حتمی فیصلہ میڈیکل بورڈ ہی کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی موجودہ بیماری نئی نہیں بلکہ پرانی ہے تاہم ان کی بون میرو اب خود سے پلیٹ لٹس بنا رہی ہے۔

سابق وزیراعظم کو طبیت ناساز ہونے پر22 اکتوبر کو لاہور کے سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ میڈیکل ٹیسٹ میں نوازشریف کے پلیٹلٹس کی تعداد خطرناک حد تک کم پائی گئی تھی۔

سروسز اسپتال لاہور کے پرنسپل پروفیسر ایاز محمود کی سربراہی میں چھ رکنی میڈیکل بورڈ نواز شریف کا علاج کررہا ہے جس میں ڈاکٹر کامران خالد، ڈاکٹر عارف ندیم ، ڈاکٹر فائزہ بشیر، ڈاکٹر خدیجہ عرفان اور ڈاکٹر ثوبیہ قاضی شامل ہیں۔

میڈیکل بورڈ سینئر میڈیکل اسپیشلسٹ، گیسٹرو انٹرولوجسٹ، انیستھیزیا اسپیشلسٹ اور فزیشن پر مشتمل ہے۔


متعلقہ خبریں