کراچی: ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کا گرفتار اساتذہ سے اظہار یکجہتی

کراچی: ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کا گرفتار اساتذہ سے اظہار یکجہتی

کراچی: شہر قائد میں اساتذہ پر پولیس کی جانب سے کیے جانے والے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ سہنے والے گرفتار اساتذہ کے لیے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما کھانا اور پھل لے کر تھانے پہنچ گئے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے بھی اساتذہ پر ڈنڈے برسانے،  لاٹھی چارج کرنے  اور ان کی گرفتاریاں کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے اساتذہ سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج میں بھی شرکت کی اور انہیں اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

سندھ میں 400 سے زائد طلباء کیلئے صرف تین اساتذہ

ہم نیوز کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما امین الحق اور محمد حسین کھانا اور پھل لے کر تھانہ سول لائن پہنچے جہاں انہوں نے گرفتار کیے جانے والے اساتذہ سے اظہار یکجہتی کیا۔

ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے اس موقع پر کہا کہ وہ اساتذہ کی گرفتاری اور ان پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شرمناک اور افسوسناک امر ہے کہ اپنے حق کے لیے آواز بلند کرنے والے اساتذہ پر لاٹھی چارج کیا گیا اور ان پر واٹر کینن استعمال کی گئی۔

محکمہ تعلیم سندھ میں اربوں کی خردبرد کا انکشاف

ہم نیوز کے مطابق محمد حسین نے کہا کہ اساتذہ پر ڈھائے جانے والے ظلم کے خلاف انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ اور ناصر حسین شاہ سمیت دیگر ذمہ داران سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

ایم کیو ایم کے محمد حسین نے کہا کہ پولیس نے اساتذہ کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا ہے جو انتہائی افسوسناک ہے۔ پولیس نے ہم نیوز کے دریافت کرنے پر بتایا کہ چھ مزید گرفتار اساتذہ کو تھانہ آرام باغ سے تھانہ سول لائن منتقل کردیا گیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق اپنے ساتھی اساتذہ کی گرفتاریوں اور ان کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کے خلاف اساتذہ نے کراچی پریس کلب پراپنا احتجاج جاری رکھا ہوا ہے۔ اساتذہ سے اظہار یکجہتی کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ بھی کراچی پریس کلب پہنچ گئے ہیں۔

فیسیں ادا کرنے کی سکت نہ رکھنے پر والدہ عدالت میں رو پڑیں

حلیم عادل شیخ نے اس موقع پر کہا ہے کہ حکومت سندھ نے اساتذہ کے ساتھ جو سلوک روا رکھا ہے وہ قابل مذمت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اساتذہ کے جائز مطالبات میں ہم ان کے ساتھ ہیں اور ہر ممکن مدد بھی کریں گے۔

پی ٹی آئی کے رہنما حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ افسوسناک امر ہے کہ سندھ میں حقوق مانگنے پر ڈنڈے مارے جاتے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ٹھیکے اور پاور پلانٹس سمیت دیگر کام ہوجاتے ہیں کیونکہ ان میں ’پیر‘ لگے ہوتے ہیں لیکن چونکہ ٹائم اسکیل کی فائل میں ’پیر‘ نہیں لگے ہوئے ہیں اس لیے کام نہیں ہورہے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق حلیم عادل شیخ نے صوبائی حکومت کے حوالے سے کہا کہ سندھ میں کوئی بھی سمری جس پر کمیشن نہ ملے منظور نہیں ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ کی بیٹیوں پر تشدد سخت قابل مذمت ہے۔


متعلقہ خبریں