رہبر کمیٹی کا اجلاس ختم، حکومت پر دباو بڑھانےکا فیصلہ

رہبر کمیٹی کا اجلاس ختم، آزادی مارچ جاری رکھنے کا فیصلہ

فوٹو: فائل


اسلام آباد: حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے بنائی گئی جمیعت علمائے اسلام(ف) کی رہبر کمیٹی نے آزادی مارچ کو جاری رکھنے اور حکومت پر دباو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اکرم درانی کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں تمام اپوزیشن جماعتوں نے کارکنوں کے حوصلےکو سراہا۔ کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ کارکنان کے لیے ٹینٹ اور کھانے پینے کا بندوبست کیا جا رہا ہے۔

اہم جلاس کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے اکرم درانی کا کہنا تھا کہ نوشہرہ سے مزید قافلہ  آرہا ہے ان کیلئے بھی انتطامات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ کے متعلق 2 دن میں مزید فیصلہ کیا جائے گا۔

اکرم خان درانی کی زیر صدارت جاری اجلاس میں نیر بخاری، فرحت اللہ بابر، ایاز صادق، امیر مقام، اویس نورانی، شفیق پسروری، ہاشم بابر، سینیٹر طاہر بزنجو اور سینیٹر عثمان کاکڑ شریک ہوئے۔

خیال رہے کہ جمیعت علمائے اسلام کا آزادی مارچ 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہوا تھا اور انہیں سیکٹر ایچ 9 میں کشمیر ہائی وے پر بیٹھنے کی جگہ دی گئی ہے۔

گزشتہ شب اپنے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کے شرکا کو بتایا کہ اتوار کے دن وہ 12 ربيع الاول کی مناسبت سے سیرت النبی کانفرنس کا اہتمام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ 12 ربیع الاول کو یہاں سیرت النبی ﷺ کانفرنس منعقد کی جائے گی، ہم ملک کو بچانے نکلے ہیں اور ملک کو بچائیں گے۔ پاکستان مالیاتی بحران سے گزر رہا ہے اور مزید بحران کی طرف جا رہا ہے۔ ہم اپنی منزل کی طرف پہنچ کر ہی دم لیں گے۔

یہ مارچ کب تک جاری رہے گا تاحال یہ واضح نہیں تاہم مارچ میں شامل افراد نے ہر طرح کے مکمل انتظامات کیے ہیں۔


متعلقہ خبریں