جڑواں شہروں میں میٹرو بس کی بندش کے خلاف ہائیکورٹ میں رٹ دائر

فوٹو: فائل


راولپنڈی: جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس کی بندش کے خلاف ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت رٹ پٹیشن دائر کردی گئی ہے ۔پٹیشن میں ڈپٹی کمشنر راولپنڈی ، سیکرٹری آر ٹی اے  اورپنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کو فریق بنایا گیا  ہے۔

پٹیشن راولپنڈی بارکے  ممبر ملک صالح محمد ایڈووکیٹ نے دائر کی  ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیاہے کہ میٹرو بس سروس گزشتہ دس روز سے مکمل طور پر بند ہے ،جڑواں شہروں کے 30 سے 40 ہزار شہری روزانہ میٹرو بس سروس سے سفر کرتے ہیں.

جڑوں شہروں کے سرکاری وپرائیویٹ اداروں کے ملازمین کا اپنے دفاتر پہنچنے کا واحد ذریعہ  میٹرو بس سروس ہے۔ جڑواں شہروں کے لاکھوں طلبہ کے تعلیمی اداروں میں نہ پہنچنے سے انکا تعلیمی نقصان ہورہا ہے۔

میٹرو بس سروس کی بندش سے ہزاروں مسافر اپنی ملازمت  اورکاروبار پر نہیں پہنچ سکتے ،میٹرو سے سفر کرنے والے افراد کے خاندان فاقہ کشی پر مجبور ہو چکے ہیں ۔

میٹرو روٹ پر چلنے والی پبلک سروس گاڑیوں کے روٹ بھی منسوخ ہیں جسکے باعث  تمام مسافروں کا انحصار میٹرو بس پر ہی ہے ۔ روٹ منسوخ ہونے کے باعث میٹرو اتھارٹی نے اپنی اجارہ داری قائم کر رکھی ہے ۔

شہریوں اور طلباء کی بنیادی خقوق اور تعلیم متاثر ہورہی ہے۔ آئین کے آرٹیکل 25 کے تحت تمام شہری برابر ہیں ان میں کسی قسم کی تفریق نہیں کی جا سکتی ۔ آئین کے آرٹیکل 18 کے تحت تمام شہریوں کو قانونی کاروبار کرنے کی مکمل آزادی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں:جڑواں شہروں میں جمعرات کو اسکولز بند رکھنے کا اعلان، میٹرو بس بھی بند

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 15 کے تحت تمام شہریوں کو نقل.و حرکت کی مکمل آزادی ہے ۔  پٹیشن میں میٹرو سروس اور پبلک سروس ٹرانسپورٹ کے روٹ پرمٹ بحال کرنے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں