سیاسی قیادت کی گرفتاری ناجائز عمل ہے۔ مولانا فضل الرحمان کا دعویٰ

سیاسی قیادت کی گرفتاری ناجائز عمل ہے۔ مولانا فضل الرحمان کا دعویٰ

اسلام آباد: امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جو ملک چلانے کے سلیقے جانتے ہیں ان کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے اور جو نا اہل ہیں انہیں مسلط کردیا گیا ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ نا اہلوں کو حکومت عطا کردی گئی ہے تو ملک کیسے چلے گا؟

حکومتی اتحادیوں کے مولانا فضل الرحمان سے رابطے تیز

ہم نیوز کے مطابق ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک پر قابض افراد پتھر دل لوگ ہیں جو سیاسی قیادت پر جبر روا رکھے ہوئے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا کہ بنیادی طور پر سیاسی قیادت کی گرفتاری ناجائز عمل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جن سیاست دانوں کی عمریں 70 سال سے بھی تجاوز کرچکی ہیں وہ بھی فی الوقت استقامت کا مظاہرہ کررہے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق امیر جے یو آئی (ف) نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے لیے دعا گو ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ میری دعائیں آصف علی زرداری کے لیے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کو صحت عطا فرمائے۔

پی پی پی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ وہ اس ملک کی ٹاپ لیڈر شپ میں شمار ہوتے ہیں اور انتہائی قابل احترام ہیں۔

حکومت کو کڑی نکتہ چینی کا نشانہ بناتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سابق صدر کے ساتھ جو رویہ روا رکھا گیا ہے وہ انتہائی گرا ہوا  ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی ایوانوں سے یہی گرا ہوا رویہ قوم کے سامنے آرہا ہے۔

آصف زرداری کے لیے پرائیوٹ میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا مطالبہ

ہم نیوز کے مطابق امیر جے یو آئی (ف) نے الزام عائد کیا کہ حکمران خود اتنے بڑے چور اور کرپٹ ہیں کہ 60 درخواستیں مختلف عدالتوں میں دائر کرچکے ہیں۔ ان کا دعویٰ تھا کہ حکمرانوں کی دائر کردہ 60 کی 60 درخواستیں مسترد ہوچکی ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن اس کے باوجود ان کے خلاف فیصلہ نہیں کررہا ہے لیکن دوسری جانب سینئر سیاستدانوں کو گرفتار اور پیش کیا جارہا ہے۔


متعلقہ خبریں