بھارت سرکار کرتارپور منصوبے پر پاکستان کے اقدامات سے حواس باختہ

سکھ یاتریوں کا پہلا جتھا 9نومبر کو کرتارپور آسکےگا،ترجمان دفترخارجہ

فائل فوٹو


اسلام آباد: پاکستان کی جانب سے کرتارپور منصوبے پر تیزی سے کیے گئے اقدامات اور سکھ زائرین کو دی گئیں مراعات سے مودی سرکار حواس باختہ اور بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی۔

بوکھلاہٹ کا شکار بھارت نے پاکستان کی جانب سے سکھوں کے اعلان کردہ مراعات کو مسترد کر دیا۔

بھارت کی جانب سے سکھ برادری میں پاسپورٹ کے معاملے پر ابہام پیدا کرنے کی ناکام کوشش جاری۔ مودی حکومت نے سکھ کمیونٹی کے پاسپورٹ بنانے میں تاخیری حربے استعمال کرنا شروع کردیا۔

دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت نے وزیراعظم کے اعلان کردہ مراعات کو مسترد کر کے سکھوں کے جذبات کو مجروح کردیا ہے۔

دفتر خارجہ کے علامیہ کے مطابق اگر بھارت مراعات سے فائدہ نہیں اٹھانا چاہتا تو یہ اس کی مرضی ہے۔ بھارتی قیادت کرتارپور راہداری پر ذہنی الجھاؤ کا شکار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کرتارپورگوردوارے کے چار ایکڑ رقبے کو 42 ایکڑ تک وسیع کردیا گیا

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 10 روزقبل پاکستان آنے والے سکھ زائرین کی سہولت کیلئے  پاسپورٹ کی شرط ختم کرکے ایک سال کی چھوٹ کا اعلان کیا تھا۔

وزیراعظم کی جانب سے رعایت کے تحت سکھ زائرین پاکستان آنے کا قانونی انٹری پرمٹ، اپنا شناختی کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس، ادھار کارڈ یا پاسپورٹ دکھا کر حاصل کر سکتے ہیں۔

پاکستان کی جانب سے سکھوں کے لئے خصوصی مراعات کا اعلان بابا گرونانک کی 550 ویں برسی کے موقع پر کیا تھا۔


متعلقہ خبریں