ڈاکٹر نمرتا کماری کے قاتلوں کو بے نقاب کیاجائے، آزادی مارچ کے شرکاء کا مطالبہ


اسلام آباد: آزادی مارچ کے شرکاء نے ڈاکٹر نمرتا کماری کے قاتلوں کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کردیا۔ جمعیت علماء اسلام کے رہنما مولانا راشد محمود سومرو نے اس حوالے سے قراداد اجتماع میں پیش کی۔

مولانا راشد محمود سومرونے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرنمرتا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اُسے زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کردیا گیا لہذا ڈاکٹر نمرتا کے قاتلوں کو بے نقاب کرکے گرفتار کیا جائے۔

ادھر آج لاڑکانہ کے ڈینٹل کالج کی طالبہ نمرتا کی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ عدالت میں جمع کرادی گئی، رپورٹ میں قتل یا خودکشی سے متعلق واضح مؤقف اختیار نہیں کیا گیا۔

لاڑکانہ کے آصفہ ڈینٹل کالج کی فائنل ایئر کی طالبہ نمرتا کی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ ویمن میڈیکل افسر ڈاکٹر امرتا نے سیشن جج لاڑکانہ کی عدالت میں جمع کرادی ہے۔

رپورٹ میں نمرتا کی موت کی وجہ دم گھٹنا قرار دی گئی ہے تاہم قتل یا خودکشی کے حوالے سے کوئی واضح مؤقف اختیار نہیں کیا گیا۔

لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز (لمس) جامشوروکی ڈی این اے رپورٹ کے مطابق نمرتا کے کپڑوں سے نامعلوم شخص کے نمونے ملے ہیں لیکن برآمد اجزاء نمرتا کے گرفتار ساتھی طلبہ مہران ابڑو اور شان میمن سے مماثلث نہیں رکھتے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نمرتا کے دل،گردوں، پھیپھڑوں اور دیگر حصوں میں نشے یا زہرخورانی کے شواہد بھی نہیں ملے۔

یہ بھی پڑھیے: نمرتا ہلاکت کیس : وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کی اہم فرانزک رپورٹ سامنے آگئی

دوسری جانب پولیس سرجن شمس کھوسو کا کہنا ہے کہ نمرتا کا پوسٹ مارٹم کرنے والی ڈاکٹر امرتا کا بیان ابھی قلم بند نہیں ہوا ہے، پوسٹ مارٹم کے دوران نمرتا کے جسم پر تشدد کی کوئی علامت نہیں پائی گئی نہ جنسی زیادتی کا کوئی امکان موجو د ہے، پولیس واقعاتی شہادتوں سے اس گتھی کو سلجھا سکتی ہے۔


متعلقہ خبریں