اپوزیشن سے بات چیت: حکومت کی نئی حکمت عملی، اسد قیصر کو ذمہ داری مل گئی

حکومت کو آپشن دیدیا، الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرے، اداروں سے بات چیت ہوئی نہ گارنٹی دی: اسد قیصر

فائل فوٹو


اسلام آباد: امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کی زیر قیادت منعقد ہونے والے آزادی مارچ اور حزب اختلاف کی جماعتوں کے احتجاج کو پرامن طور پر منتشر کرنے کے لیے حکومت نے نئی حکمت عملی اپنا لی ہے۔

وزیراعظم کےاستعفے کے متبادل بہت ساری پیشکش ہیں، پرویز الہیٰ

ہم نیوز کو اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو بڑی اہم ذمہ داری سونپ دی ہے۔ حکومت اور اپوزیشن سے بات چیت کا فریضہ چودھری برادران بھی انجام دے رہے ہیں۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی اور ق لیگ کے مرکزی رہنما چودھری پرویز الٰہی کو پہلے ہی حکومت کی جانب سے اس ضمن میں اہم ٹاسک سونپا جا چکا ہے۔

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو اپوزیشن جماعتوں سے کامیاب مذاکرات کے لیے ٹاسک تفویض کیا گیا ہے کہ وہ ایسے نکات ترتیب دیں جس پر احتجاج میں شریک جماعتیں سنجیدگی سے بات چیت پر آمادہ ہوں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی کو کہا گیا ہے کہ وہ قابل عمل اور قابل قبول نکات مرتب کرنے کے لیے اپوزیشن سے مذاکرات کریں۔ اسپیکر قومی اسمبلی اس سلسلے میں ماہرین آئین و قانون سے بھی مشاورت کے مجاز ہوں گے۔

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ اسپیکر اسد قیصر جو نکات ترتیب دیں گے ان میں اس بات پر ضرور زور دیا جائے گا کہ مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیسے کرائی جائیں؟ دھاندلی کی تحقیقات کا میکنزم کیا ہونا چاہیے؟ اس پر مشاورت کیسے ہوگی؟ اور پلیٹ فارم کیا ہوگا؟

رہبر کمیٹی کا اجلاس ختم، حکومت پر دباو بڑھانےکا فیصلہ

امیر جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان پہلے ہی جوڈیشل کمیشن اورپارلیمانی کمیٹی کے آپشنز کو مسترد کرچکے ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تشکیل دی جانے والی رہبر کمیٹی پہلے ہی حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لیے اپنی جاری حکمت عملی میں بنیادی تبدیلی لانے کا عندیہ دے چکی ہے۔


متعلقہ خبریں