مولانافضل الرحمان کو ایوان میں لائیں، پرویز خٹک



اسلام آباد: وزیر دفاع اور جمیعت علمائے اسلام( ف) کے ساتھ مذاکرات کے لیے بنائی گئی حکومتی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک نے قومی اسمبلی میں کہا ہے کہ اپوزیشن والے مولانا فضل الرحمان کو منا کر ایوان میں لائیں۔

اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں پرویز خٹک کی باری پر اپوزیشن نے شور مچایا اور نعرے بازی بھی کی جس وزیردفاع نے اپیل کی کہ مجھے بولنے کا موقع دیاجائے،  ہم سارا دن اپوزیشن کو سنتے ہیں ہمیں بھی سنا جائے۔

پرویزخٹک نے کہا حزب اختلاف آج جمہوریت اور قانون کی بات کرتی ہے، اپوزیشن بتائے ملک کو کس حالت میں چھوڑ کرگئے؟

انہوں نے کہا کہ بھٹو کو کس نے گرایا، بے نظیر حکومت کیس نے ختم کی یہ ملک کسی کا راج نہیں، اپوزیشن کوکہتا ہوں جائے مولانافضل الرحمان کو ایوان میں لائیں۔

حکومتی کمیٹی کے سربراہ نے کہا مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں یہ جو جرگہ ہے یہ وقت کا ضیاع ہے، وہ اس کو وقت کا ضیاع سمجھتے ہیں تو ہم کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ والوں نے جانا نہیں تو بیٹھے رہیں مگر ملک کو نقصان نہ پہنچائیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے اپنی باری پر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی رویے سے ملکی حالات بگڑتے اور سنورتے ہیں، وزیراعظم ایوان میں کھڑے ہوکر اشتعال دلاتے ہیں۔

‘حکومت کے چراغ تلے اندھیرا’

مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے اپنی باری پر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت میں بیٹھا شخص سب سے کم لاعلم ہوتا ہے، حکومت وہ نہیں جاتنی جو ہم جانتے ہیں، حکومت کے چراغ تلے اندھیرا ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بہت جلد ہمارے کہنے پر پاکستان میں الیکشن ہوں گے۔ ماضی میں آپ مطالبہ کرتے تھے الیکشن کرانے کا آج ہم کررہے ہیں توکیا مسئلہ ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ آئین کی خلاف ورزی پر ہم صدر کے خلاف بھی جاسکتے ہیں، ہمارا امپائر سپریم کورٹ ہے، ہم وہاں کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ اس حکومت نے کنٹینر کی روایت ڈالی، پرویز خٹک میرا بھائی ہے لیکن جو ٹھمکہ انھوں نے لگایا ہم نہیں لگا سکتے۔


متعلقہ خبریں