خانزادہ خان کے بیٹے کو سینیٹ کا ٹکٹ دینا غیرت کا سوال تھا، شوکت یوسفزئی


پشاور: وزیر اطلاعات خیبر پختونخواہ شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے مستعفی ہونے والے سینیٹر خانزادہ خان کی خالی نشست پر ان کے صاحبزادے کو  پاکستان تحریک انصاف کا ٹکٹ دینا پارٹی کے لیے غیرت کا سوال تھا۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خانزادہ خان پیپلز پارٹی سے منتخب ہوئے تھے لیکن ان کے بیٹے ذیشان خانزادہ نے حال ہی میں پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ خانزادہ خان نے اپنے بیٹے کی وجہ سے استفعیٰ دیا اس لیے کچھ غیرت ہم نے بھی دکھائی۔

یاد رہے کہ ذیشان خانزادہ نے ایک ہفتہ پہلے پاکستان پیپلزپارٹی کو چھوڑ کر تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی۔ پی ٹی آئی نے خیبر پختونخواہ سے خانزادہ خان کی خالی نشست پر ان کے بیٹے کو پارٹی ٹکٹ دیا ہوا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں شوکت یوسفزئی نے سوال کیا کہ کیا پاکستان میں ہمیشہ کے لے جھوٹ کی سیاست چلے گی؟

یہ بھی پڑھیں: پیپلزپارٹی کے سابق سینیٹر کے صاحبزادے کو پی ٹی آئی کا ٹکٹ مل گیا

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے اج سے دس سال قبل جو کچھ کہا اس کے برعکس اب وہ مختلف راہ پر چل پڑے ہیں۔ وہ آزادی مارچ جلسہ گاہ میں صرف پانچ منٹ کے لیے آتے ہیں جبکہ  ورکرز ٹھٹرتی سردی میں بیٹھے رہتے ہیں۔

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ ان کے لوگ اسلام آباد میں آزادی منارہے ہیں۔ میں کہتا ہوں کہ وہ آزادی مارچ کے نام پہ مدرسے کے بچوں کا وقت ضائع کررہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کیا استعفیٰ کوئی حلوے کی پلیٹ ہے جو عمران خان دے دیں گے۔

شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ہمارے  پاس دھرنا دینے کا جواز تھا جبکہ مولانا بلا جواز بیٹھے ہوئے ہیں۔


متعلقہ خبریں