نواز شریف کی صحت تیسرے روز بھی سنبھل نہ سکی

فائل فوٹو


 اسلام آباد: سروسز اسپتال سے اپنے گھر جاتی عمرہ  منتقل ہونے والے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت تیسرے روز بھی سنبھل نہ سکی اور ان کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔

ذرائع کے مطابق نواز شریف کے ذاتی معالج اور پرائیویٹ میڈیکل بورڈ بھی پلیٹ لیٹس کی کمی کے حوالے سے سابق وزیراعظم کی بیماری تشخیص کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق  سابق وزیراعظم نواز شریف نے نماز جمعہ باجماعت ادا کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا تاہم ڈاکٹروں نے صحت کے تناظر میں انہیں اجازت دینے سے انکار کردیا۔ نواز شریف نے گھر میں پہ قائم آئی سی یو میں نماز جمعہ کے  بجائے ظہر کی نماز ادا کی۔

دریں اثناء شریف خاندان نے آپس میں مشاورت شروع کردی ہے کہ نواز شریف کے ہمراہ  فیملی کے دیگر کون کونسے افراد ان کے ساتھ بیرون ملک جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق شریف خاندان نے شہباز شریف ، ڈاکٹر عدنان ،جنید صفدر اور خاندان کے دیگر افراد کو نواز شریف کے ہمراہ باہر بھجوانے کی تجویز دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف اتوار کو لندن روانہ ہوں گے

شریف خاندان نواز شریف کے علاج کے لئے لندن میں پرائیویٹ کلینک کے دو سرجنز سے مسلسل رابطے میں ہے۔

لندن میں سلمان شہباز اور حسین نواز نے  نواز شریف کے علاج کے حوالے سے تیاریاں مکمل کرلیں ہیں۔  لندن پہنچنے پر نواز شریف کو ایئرپورٹ سے اسپتال لے جانے کے لئے ایمبولیس کے لئے اسپتال سے درخواست کر لی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں