’ہمیں مسجد کیلئے 5ایکڑ زمین کی خیرات کی ضرورت نہیں‘

بابری مسجد کا فیصلہ آج سنایا جائے گا

فائل فوٹو


نئی دہلی: صدر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین اسدالدین اویسی نے بابری مسجد مقدمے سے متعلق فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں مسجد کیلیے 5ایکڑ زمین کی خیرات کی ضرورت نہیں ہے۔

اسدالدین اویسی کا کہنا ہے کہ بھارت کا مسلمان اتنا گیا گزرا نہیں کہ وہ مسجد کی تعمیر کیلئے 5 ایکڑ زمین نہ خرید سکے، ہمیں کسی سے بھیک کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے ک ہا کہ مسلم پرسنل لا بورڈ کو چاہیے کہ مسجد کیلئے پانچ ایکڑ کی زمین نہ لے کیونکہ وہ بھی بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے مطمئن نہیں ہے۔

صدر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کا کہنا ہے کہ آج بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے حقائق پر عقیدے کی جیت ہوئی ہے  جس سے ہمیں تکلیف پہنچی ہے اور ہم مطمئن نہیں ہیں۔ انصاف انصاف ہوتا ہے عدالتوں کے فیصلے بھائی چارگی کے لیے نہیں ہوتے۔

اسدالدین اویسی کا کہنا تھا کہ بھارت کو ہندو ریاست بنانے کے عمل کا آغاز ایودھیا سے ہونے جارہا ہے۔

صدر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے کہا کہ ہماری ساری لڑائی قانونی اور اپنے حق کے لیے تھی، پانچ ایکڑ زمین کیلئے نہیں ۔

انہوں نے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب یہ لڑائی رکے گی نہیں، ڈر اس بات کا ہے کہ سنگھ پریوار مزید مساجد پر دعویٰ کرے گا، 6 دسمبر 1992 کو انہوں نے ہی پانچ سو سال پرانی مسجد کو شہید کیا تھا۔


متعلقہ خبریں