مولانا فضل الرحمان خالی ہاتھ واپس نہیں جائیں گے، سینئر صحافی


اسلام آباد: سینئر صحافی اور تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان خالی ہاتھ واپس نہیں جائیں گے۔

ہم نیوز کے پروگرام بریکنگ پوائنٹ ود مالک میں میزبان محمد مالک سے بات کرتے ہوئے سینئر صحافی اور تجزیہ کار کاشف عباسی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے کسی بھی قسم کی توقع رکھی جاسکتی ہے لیکن بلاول بھٹو کے بیان پر زیادہ حیرانی ہے۔ اس وقت بھارت میں اقلیت انتہائی خوفزدہ ہیں۔ بھارت میں اگر محفوظ رہنا ہے تو بھارت کی پالیسیوں کی حمایت کرنی ہو گی شاید اسی لیے بھارتی علما نے کشمیر کے معاملے پر بھارت کی حمایت کی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں مذہب اور سیاست کو ایسے ملا دیا گیا ہے کہ جب دل کرتا ہے مذہب پر آجاتے ہیں اور جب دل کرتا ہے سیاست کی طرف چلے جاتے ہیں۔ مذہبی جماعتیں بھی جہاں دل کرتا ہے یوٹرن لے لیتی ہیں۔

کاشف عباسی نے کہا کہ اگر مریم نواز کنٹینر پر چلی گئیں اور سیاسی طور پر حرکت میں آئیں تو پھر اس کا مطلب کوئی ڈیل نہیں ہوئی لیکن اگر مریم نواز ملک سے باہر نہیں گئیں اور خاموش رہیں تو اس کا مطلب ہو گا کہ ڈیل ہو گئی ہے اور اس کا نقصان مسلم لیگ ن کو پہنچے گا۔

سینئر صحافی اور تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ کرتار پور راہداری کے افتتاح پر اگر آج علامہ اقبال اور قائد اعظم ہوتے تو وہ بھی بہت خوش ہوتے، آج ایک عظیم دن ہے اور پاکستان میں اقلیت محفوظ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مُلا ملٹری اتحاد کے خلاف اعلان جہاد کرنے والے محمود خان اچکزئی آج انہیں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ایسا وہی کر سکتے ہیں۔

ارشاد بھٹی نے کہا کہ نواز شریف نے کہا تھا یہ ملک میرا ہے اور علاج کے لیے بالکل بھی باہر نہیں جاؤں گا لیکن وہ جا رہے ہیں۔ نواز شریف کے باہر جانے کا معاملہ پہلے سے طے شدہ تھا اور آہستہ آہستہ اس پر عمل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان دو سے چار روز میں چلے جائیں گے اور چوہدری برادران کامیاب ہو جائیں گے۔

سینئر صحافی اور تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سیاست آگے جانے کے بجائے پیچھے جا رہی ہے۔ عمران خان کرتار پور راہداری کا راستہ کھول کر امن کے لیے راستہ بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز کے ملک سے باہر جانے پر مسلم لیگ ن کو نقصان پہنچے گا اور پارٹی کمزور ہو گی۔

مظہر عباس نے کہا کہ نواز شریف واقعی بیمار ہیں اور اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے لیکن اگر نواز شریف کسی ڈیل کے ذریعے باہر جا رہے ہیں تو یہ جلد سامنے آجائے گا اور اس معاملے پر شہباز شریف کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نہ تو طاہر القادری ہیں اور نہ ہی خادم رضوی۔ مولانا فضل الرحمان صرف تقریریں کر کے نہیں جائیں گے وہ کچھ نہ کچھ لے کر جائیں گے۔ جمعیت علمائے اسلام ف مذہبی اور سیاسی جماعت ہے۔

یہ بھی پڑھیں مودی سے کہتا ہوں برصغیر کو آزاد کردیں،عمران خان کا کرتارپور میں خطاب

محمد مالک نے کہا کہ اسلام آباد میں جو باتیں سنائی دی جاتی ہیں وہ 6 ماہ بعد سچ ثابت ہو جاتی ہیں۔ نواز شریف کے باہر جانے کی جو افواہیں سنائی دی جا رہی تھیں وہ ابھی اب سچ ثابت ہو رہی ہیں۔ اب یہ افواہ بھی چل رہی ہے کہ مریم نواز کو بھی باہر جانے کی اجازت مل جائے اور یہ 2022 تک نظر نہیں آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر مولانا فضل الرحمان صرف تقریریں کر کے چلے جاتے ہیں۔ مریم نواز، نواز شربف بھی بیرون ملک چلے جاتے ہیں تو پھر ہم کس طرح یہ نہ کہیں ڈیل نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کے فیصلے کے بعد اب لگتا ہے وہ مساجد بھی شہید کر دی جائیں گی جن پر تنازعہ چل رہا ہے۔

 


متعلقہ خبریں