کراچی پہ ٹڈی دل حملہ: گورنر اور حکومت سندھ نے نوٹس لے لیا

کراچی پہ ٹڈی دل حملہ: گورنر اور حکومت سندھ نے نوٹس لے لیا

کراچی: گورنر سندھ اور صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو نے شہر قائد کے نواحی علاقوں میں ٹڈی دل حملے کو فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے گہری تشویش ظاہر کی ہے اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ بچاؤ کے لیے مؤثرو مناسب اقدامات کریں۔

سندھ: ٹڈی دل  نے خیر پور کے بعد اب دیگر اضلاع کا رخ کرلیا

ہم نیوز کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملیر کے علاقے میں ٹڈی دل کے حملے سے بچاؤ کے لیے کمشنر کراچی کو ہدایت کی ہے کہ فوری طور پر مؤثر اقدامات اٹھائے جائیں۔

انہوں نے ڈی جی پلانٹ پروٹیکشن کو بھی ٹڈی دل کے حملے سے نمٹنے کے لیے احکامات جاری کیے ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی ہے کہ اس ضمن میں تمام ممکنہ دستیاب وسائل کا استعمال کیا جائے۔

ہم نیوز کے مطابق حکومت سندھ نے بھی ٹڈی دل حملے کا سختی سے نوٹس لیا ہے۔ صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو نے میمن گوٹھ، غازی گوٹھ اور جعفرطیارسمیت ملحقہ علاقوں میں ٹڈی دل کی آمد پر ڈی جی زراعت سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

ذرائع کے مطابق صوبائی وزیر نے ڈی جی زراعت، ڈی سی ملیر اور محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کو ہدایت کی ہے کہ فوری طور پرفصلوں پہ اسپرے کو یقینی بنایا جائے۔

سندھ حکومت کا زراعت کو بچانے کے لیے بڑا قدم

ہم نیوز کے مطابق صوبائی وزیر زراعت نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹڈی دل نے صوبے میں کسی بھی جگہ پہ فصلوں کو نقصان نہیں پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ٹڈی دل آئندہ چند دنوں کے دوران بلوچستان میں داخل ہوجائیں گے۔

سندھ کے وزیر اسماعیل راہو نے الزام عائد کیا کہ اگر وفاقی اداراہ پلانٹ پروٹیکشن سندھ میں پہلے سے ہی اقدامات اٹھاتا تو ٹڈی دل اتنی بڑی تعداد میں نہ بڑھتے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹڈی دل کراچی کے بارانی علاقوں سے گزررہے ہیں اور کسی بھی جگہ سے فصلوں کو نقصان پہنچنے کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق شہریوں کے لیے صوبائی وزیر زراعت نے بتایا ہے کہ متعلقہ محکموں کے افسران کو فوری طور پر اقدامات اٹھانے کی ہدایت کردی گئی ہے لہذا پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے۔

ملیر کے زرعی علاقے میں ٹڈی دل کی آمد کے باعث کاشتکار پریشان کا شکار ہوگئے ہیں۔ انہوں ںے اپنی کئی ایکڑ پہ کھڑی فصلوں کی تباہی کے خدشے کے پیش نظر حکومت سندھ سے فوری طور پر اقدامات اٹھانے کی اپیل کی تھی۔

وزیراعلی پنجاب کا بہاولپور ڈویژن میں فصلوں پر ٹڈی دل کے حملے کا نوٹس

ملیر اور ملحقہ علاقوں سے موصولہ اطلاعات کے مطابق گزشتہ تین دہائیوں سے علاقے میں جراثیم کش ادویات کا اسپرے ہی نہیں کرایا گیا ہے۔

دستیاب اعداد و شمار کے مطابق ٹڈی دل کا اس سے قبل حملہ کراچی میں 1960 کے دوران ہوا تھا جس سے کافی نقصان پہنچا تھا۔


متعلقہ خبریں