پیرس میں اسلاموفوبیا کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے


پیرس: فرانس کے شہر بیون میں مسجد پر فائرنگ کے بعد مسلمانوں کے حق میں اور اسلاموفوبیا کے مخالف ہزاروں لوگ دارالحکومت کی سڑکوں پر نکل آئے۔

دو ہفتے قبل بیون میں دائیں بازو کی جماعت سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے مسجد میں فائرنگ کی جس سے دو بزرگ شہری زخمی ہو گئے تھے۔

شرکا نے ریلی کے دوران اس سانحہ کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے پلے کارڈرز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر درج تھا کہ ’تعصب کا خاتمہ کرو‘ اور ’ اسلاموفوبیا رائے نہیں جرم ہے۔‘

ریلی کا انعقاد فرانس میں اسلامو فوبیا کے خلاف کام کرنے والی ایک تنظیم نے کیا تھا۔

دارالحکومت کے میں موجود کچھ لوگوں نے مارچ کی مخالفت بھی کی کیونکہ ان کا ماننا تھا کہ یہ مارچ فرانس کی سیکولر ریاست کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

ایک دائیں بازو کی جماعت کے رکن کا کہنا تھا کہ یہ اجتماع ایک مخصوص مذہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی نمائندگی کر رہا ہے لہٰذا اس کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔

خیال رہے کہ اسلام فرانس کا دوسرا بڑا مذہب ہے اور یہاں کے مسلمان مغربی یورپ کی دوسری بڑی اقلیت ہیں۔

گزشتہ ماہ فرانس کی نیشنل ریلی پارٹی کے ایک رکن نے ایک مکالمے کے دوران خاتون کو حجاب اتارنے کا بھی کہا تھا۔


متعلقہ خبریں