سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواستوں کی سماعت

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف، یوسف رضا گیلانی، شہباز شریف، فردوس عاشق اعوان، سعد رفیق، احسن اقبال، نیئر بخاری، بے نظیر بھٹو، رحمان ملک اور دن ٹی وی کے خلاف توہین عدالت کے مقدمات نمٹا دیئے۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے توہین عدالت کے خلاف دائر مختلف درخواستوں کی سماعت کی۔

جسٹس ثاقب نثار نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست نمٹاتے ہوئے کہا کہ مناسب وقت پر توہین عدالت کا کیس سنا جائے گا۔

درخواست گزار محمود اختر نقوی نے مؤقف اختیار کیا کہ نواز شریف نے پاناما فیصلہ آنے کے بعد مختلف مواقعوں پر عدلیہ کے خلاف تقاریر کی ہیں۔ نواز شریف کی جانب سے عدلیہ کے احتساب کو مذاق قرار دیا جاتا رہا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جو مواد آپ نے پیش کیا ہے وہ تو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم ( جے آئی ٹی ) سے متعلق ہے۔ نواز شریف سے متعلق مواد عدالت کے پاس بھی موجود ہے۔

درخواست گزار کی جانب سے درخواست واپس لینے پر عدالت نے نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کا کیس خارج کردیا۔

عدالت نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست زائد المعیاد ہونے کی بنیاد پر خارج کردی ہے۔

سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، تحریک انصاف کی رہنما فردوس عاشق اعوان کے خلاف بھی توہین عدالت کے مقدمات نمٹا دیئے۔

لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے خلاف جھوٹی درخواست دائر کرنے اور ان کی ساکھ خراب کرنے کی کوشش پر سپریم کورٹ نے شاہد اورکزئی کی کسی بھی عدالت میں پابندی کو برقرار رکھا ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ درخواست گزار پابندی کے بعد دوبارہ عدالت سے رجوع کرسکتا ہے۔

شاہد اورکزئی فری لانس صحافی ہیں۔ انہیں 29 دسمبر 2014 کو اس وقت کے وزیراعظم نوازشریف پر بے بنیاد توہین عدالت کے الزامات لگانے پر پشاور ہائی کورٹ نے 24 گھنٹے قید کی سزا سنائی تھی۔

شاہد اورکزئی کو عادی درخواست گزار قرار دیا گیا ہے جو کسی ثبوت کے بغیر ہی عدالت میں سیاسی رہنماؤں کے خلاف درخواستیں دائر کردیتے ہیں۔

عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ملتوی کردی گئی۔

درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ عمران خان کے خلاف کیس کو چلانا چاہتے ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ باقی مقدمات سے الگ کرکے عمران خان کا کیس مقرر کریں گے۔

چیف جسٹس نے نیئر بخاری کے خلاف بھی کیس خارج کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ہم سینیٹ کے اندرونی کارروائی میں مداخلت نہیں کرسکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے نجی ٹی وی چینل دن ٹی وی کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس واپس لیتے ہوئے ٹی وی چینل انتظامیہ کو آئندہ محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔

عدالت نے بے نظیر بھٹو کے خلاف بھی توہین عدالت کا کیس نمٹا دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اقبال حیدر اور محترمہ دونوں ہی اللہ کو پیارے ہوچکے ہیں۔

عدالت نے بے نظیر بھٹو کے دو عہدوں کے خلاف دائر درخواست کو بھی غیر مؤثر ہونے پر نمٹا دیا۔

عدالت نے خواجہ سعد رفیق، احسن اقبال اور نہال ہاشمی کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواستوں کو بھی خارج کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ نہال ہاشمی کے خلاف مقدمہ پہلے سے چل رہا ہے۔ مرے ہوئے کو مزید کیا مارنا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدلیہ کو غیر جانبدار ہونا چاہیے اور یہی اس کی خوبصورتی ہے۔ عدالت نے جو ایکشن لینا تھا لے لیا۔

سابق وزیرداخلہ رحمان ملک کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر عدالت نے رحمان ملک کو نوٹس کردیا ہے۔

درخواست گزار محمود اختر نقوی نے مؤقف اختیار کیا کہ دہری شہریت کیس میں عدالت حکم کے باوجود رحمان ملک نے مراعات واپس نہیں کیں۔ عدالت نے رحمان ملک کو 15 دن میں مراعات واپس کرنے کا حکم دیا تھا۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ چیئرمین سینیٹ اور الیکشن کمیشن نے بھی رحمان ملک کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔

درخواست گزار نے کہا کہ رحمان ملک کو تنخواہیں واپس جمع کرانے کا حکم دیا گیا تھا لیکن انہوں نے سات سال کی تنخواہیں جمع نہیں کرائی ہیں۔ رحمان ملک ڈیفالٹر ہیں، صادق اور امین بھی نہیں ہیں۔


متعلقہ خبریں