پاکستان ویٹرنری میڈیکل کونسل تاحال مستقل سربراہ سے محروم


اسلام آباد : وزارت بین الصوبائی رابطہ  کا زیلی ادارہ پاکستان ویٹرنری میڈیکل کونسل (پی وی ایم سی) گزشتہ کئی سالوں سے مستقل سربراہ سے محروم ہے۔

ہم نیوز کو دستیاب دستاویزات کے مطابق پی وی ایم سی کے رجسٹرار، سیکرٹری اور اکاونٹنٹ پرائیویٹ کی خالی اسامیوں پر مستقل بنیادوں پر تعیناتی نہیں ہوسکی ہے۔ادارے کی تیں  آسامیوں یعنی سٹینو ٹائپسٹ،کمپیوٹر آپریٹر  کی خالی آسامیوں پر تاحال بھرتیاں نہیں ہوسکیں ہیں۔

دستاویز کے مطابق گزشتہ 5 سال سے وزارت بین الصوبائی کا زیلی ادارہ حکومتی خزانے پر بوجھ بن گیا ہے۔ پی وی ایم سی کو ہر سال مسلسل کروڑوں روپے خسارے کا سامنا ہے۔

دستاویزات کے مطابق سال  15-2014 کے دوران  پی وی ایم سی کا بجٹ 1 کروڑ 30 لاکھ  تھا جبکہ اخراجات 4 کروڑ روپے رہے اور دو سال کے دوران ادارے کا مجموعی خسارہ 2 کروڑ 62 لاکھ سے زائد رہا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایم ڈی سی کیوں تحلیل کی گئی ؟ ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتادیا

اسی طرح  مالی سال  16-2015 کے دوران ادارے کو 1 کروڑ 20 لاکھ سے زائد کا خسارہ کا سامنا رہا۔ مالی سال 2016 اور 2017 کے دوران پی ایم وی سی کو 1 کروڑ 80 لاکھ  سے زائد خسارے کا سامنا رہا۔

دستاویزات کے مطابق مالی سال 18 -2017  کے دوران ادارے کو 1 کروڑ 58 لاکھ  سے زائد خسارہ جبکہ سال 19 -2018 میں 1 کروڑ  سے زائد خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔

ذرائع کے مطابق حکومتی عدم توجہ کے باعث ادارہ مستقل طور پر قومی خزانے پر بوجھ بننتا جارہا ہے۔ وزارت بین الصوبائی کی ویب سائٹ پر ادارے کا لنک بھی بحال نہیں ہوسکا ہے۔


متعلقہ خبریں