اوگرا نے اربوں کا خسارہ صارفین سے پورا کرنے کی ٹھان لی


اسلام آباد: ملکی آمدن میں 18 ارب کا اضافہ کرنے کے لئے حکومت نے گیس کی قیمتوں میں پانچ سے سات فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع کے مطابق 18 ارب کی رقم قدرتی گیس کے دو سرکاری اداروں کو دی جائے گی تاکہ انہیں خسارے سے بچایا جا سکے۔ ان اداروں میں سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) اور سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) شامل ہیں۔

حکومتی تجاویز کے مطابق ایس این جی پی ایل کو تقریباً سات ارب اور ایس ایس جی سی کو تقریباً گیارہ ارب روپے دیے جائیں گے۔

پیٹرولیم ڈویژن نے خبردار کیا ہے کہ فنڈز کی عدم ادائیگی کی صورت میں دونوں سرکاری کمپنیا ں خسارے میں جا سکتی ہیں۔ نتیجتاً کمپنیوں کی بحالی کے لئے حکومت کو آئندہ بجٹ میں زیادہ فنڈ مختص کرنے پڑیں گے۔

ورلڈ بینک کی تجویز پر وزیراعظم نے قدرتی گیس کے دونوں سرکاری اداروں کو کم از کم پانچ پبلک سیکٹر کمپنیوں میں بدلنے کا حکم دیا تھا۔ تاہم صوبائی سطح پر تنقید اور ضابطے کی کارروائیوں کے باعث گیس کمپنیوں کا اصلاحاتی پیکج تاخیر کا شکار ہو رہا ہے۔

امکان ہے کہ کابینہ کے آئندہ اجلاس میں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کو 2013 سے 2017 تک ہونے والا مالی نقصان پورا کرنے کا حکم دیا جائے گا۔

اوگراکے ایک سینئر افسر نے انکشاف کیا تھا کہ مالی سال 2013 سے 2017  تک چند گیس کمپنیوں کے سالانہ اکاؤنٹس میں قریباً آٹھ فیصد کا خسارہ سامنے آیا تھا۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ چند کمپنیوں کے نقصان کو پورا کرنے اور سرکاری گیس کمپنیوں کو خسارے سے بچانے کے لئے گیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کیا جارہا ہے۔


متعلقہ خبریں