سانحہ 12مئی : عدالت کامفرور ملزمان کو 29 نومبر تک گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم

فوٹو: فائل


کراچی کی انسدادہشتگردی عدالت  میں سانحہ 12 مئی سے متعلق کیس کی سماعت میں تفتیشی افسر نے ایک بار پھر مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لئے مہلت مانگ لی۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو مفرور ملزمان کو 29 نومبر تک گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے تفتیشی افسر پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ آکر ہر سماعت پر مہلت مانگتے ہیں عملی طور پر کوشش بھی کر رہے ہیں یا نہیں؟

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مار رہے ہیں ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے ،گرفتاری کے ڈر سے ملزمان روپوش ہو گئے ہیں۔

عدالت نے تفتیشی افسر کو مفرور ملزمان کو 29 نومبر تک گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے سانحہ 12 مئی کے مقدمے میں مفرور 4 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیے۔

مفرور ملزمان میں عبدالباری کاکڑ،حبیب اللہ،مشتاق اور وکیل خان شامل ہیں۔ مقدمے میں پولیس نے پیپلز پارٹی، اے این پی اور جماعت اسلامی کے 400 / 500 نامعلوم کارکنوں کو شامل کیا ہے۔

کراچی پولیس کا مؤقف ہے کہ مفرور ملزمان کا تعلق مختلف سیاسی جماعتوں سے ہے ،ملزمان کیخلاف تھانہ صدر میں 2007 میں مقدمات درج کئے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے: سانحہ 12 مئی، میئر کراچی سمیت 21 ملزمان پر فرد جرم عائد

سانحہ 12 مئی کے 11 مقدمات پہلے ہی اے ٹی سی 7 میں زیر سماعت ہیں۔ مئیر کراچی وسیم اختر سمیت دیگرملزمان  پر چار مقدمات میں فرد جرم عائد کی جاچکی ہے۔

مئیر کراچی وسیم اختر سمیت 20سے زائد ملزمان ضمانت پر رہا ہیں،عدالت 14 ملزمان کو پہلے ہی اشتہاری قرار دے چکی ہے۔ کراچی کے مختلف تھانوں میں سانحہ 12 مئی کے کئی  مقدمات درج ہیں ۔


متعلقہ خبریں