’بہتر تھا نواز شریف پلی بارگین کرکے جاتے‘

وفاقی وزیر کی نواز شریف کو باہر بھیجنے کی مخالفت

چندماہ بعد تمام ادائیگیاں موبائل فون سے ہوں گی،فواد چودھری

لاہور: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے نواز شریف کو باہر بھیجنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم پر پیسوں کا جو الزام تھا، بہتر تھا وہ پلی بارگین کر کے جاتے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لوگ پوچھتے ہیں کہ نواز شریف کے خلاف کیس بنا، سزا بھی ہوئی، اس کے باوجود وہ ایک روپیہ بھی دیے بغیر باہر جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی یہ نہیں چاہتا کہ نواز شریف جیل میں نہ رہیں، اگر تمام ادارے فیصلہ کر لیں تو ان کو باہر بھیجنے میں کوئی آڑ نہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ جب سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف صاحب کا دور تھا، اس وقت بھی انہوں نے آخر تک کہا تھا کہ کوئی ڈیل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشرف دور سے لے کر اب تک نواز لیگ کا این آر او لینے کا بیک گراونڈ ہے اور وہی تاثر ابھی بھی قائم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میاں نوازشریف اپنے دور میں ایک بھی ایسا اسپتال نہیں بنا سکے جہاں ان کا علاج ہو سکے، اگر شریف میڈیکل کمپلکس میں ان کا علاج نہیں ہو سکتا تو عام آدمی کا اللہ ہی حافظ ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لئے سمری موصول نہیں ہوئی، میں ان کی جگہ ہوتا تو کبھی بھی علاج کے لئے باہر جانے کو ترجیح نہیں دیتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ نواز لیگ کو بحیثیت جماعت پاکستانی عوام سے معافی مانگنی چاہیئے۔


متعلقہ خبریں