بابری مسجد کیس: ’ثابت ہو گیا جس کی لاٹھی اس کی بھینس‘

پاک بھارت کشیدگی میں پاکستان کا کردار مثبت رہا، مرکنڈے کٹجو

فوٹو: فائل


نئی دہلی: سابق بھارتی چیف جسٹس مرکنڈے کاٹجو کا بابری مسجد کیس فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ثابت ہو گیا کہ بھارت میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا معاملہ چل رہا ہے۔

کاٹجو کا کہنا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے صاف ظاہر ہے کہ جارحیت کی حمایت کی گئی ہے۔

سابق بھارتی چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ایودھیا کیس کا فیصلہ کرکے خطرناک رجحان کی بنیاد رکھ دی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایودھیا کیس کے فیصلے کا شمار تاریخ کے کم تر فیصلوں میں ہوگا۔

سابق جج نے کہا کہ 500 سال پہلے مندر گرا کر مسجد تعمیر کرنے کی بات احمقانہ ہے، ایسی باتیں کچھ لوگوں کے سیاسی ایجنڈے کو تقویت دینے کے لیے ہیں۔

خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جسٹس مرکنڈے کاٹجو نے کسی موضوع پر کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔

قبل ازیں بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مرکنڈے کاٹجو نے مودی سرکار کی چال بے نقاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستانی مسلمانوں کو جرمنی میں یہودیوں کی طرح چن چن کر نشانہ بنایا جائے گا۔

جسٹس مرکنڈے کاٹجو نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اپنی ناکامیوں اور خرابیوں سے پیدا ہونے والے معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے یہ حربے اختیار کرے گی کیونکہ بھارت کی معاشی حالت بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے اور اس کا غصہ مسلمانوں پر نکالا جائے گا۔


متعلقہ خبریں