نئے مطالبات پورے نہ کرسکوں گا،نذیر چوہان: مطالبات نہ مانے تو دھرنا رہے گا،نابینا افراد

نئے مطالبات پورے نہ کرسکوں گا،نذیر چوہان: مطالبات نہ مانے تو دھرنا رہے گا،نابینا افراد

لاہور: حکومت پنجاب اور نابینا افراد کی یونین کے درمیان ہونے والی بات چیت ایک مرتبہ پھر کھٹائی میں پڑ گئی ہے کیونکہ صوبائی حکومت کے نمائندے نے مزید نئے مطالبات تسلیم کرنے سے معذرت کرلی ہے جب کہ نابینا افراد کی یونین نے واضح طور پر کہا ہے کہ مطالبات تسلیم نہ کیے جانے کی صورت میں دھرنا ختم نہیں ہوگا۔

نابینا افراد مطالبات کے حق میں ڈٹ گئے، مال روڑ پر جاری دھرنے سے ٹریفک کا نظام درہم برہم، شہری خوار

ہم نیوز کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب سے ملاقات کرنے کے لیے آنے والے پاکستان تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی نذیر چوہان نے بھی سرکاری ملازمتوں پر عائد پابندی کا شکوہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں خود اپنے حلقے میں دو نوکریاں نہ دے سکا کیوںکہ نوکریوں پر عائد پابندی کا خاتمہ نہیں ہوا۔

ہم نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی کے رکن نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دو ہفتے قبل وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پر نابینا افراد سے ملاقات کرنے آیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ نابینا افراد نے 511 افراد جو یومیہ اجرت کے ملازمین تھے، کو مستقل کیے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ  وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی خواہش ہے کہ اسپیشل بچوں کو ساتھ لے کر چلیں لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ موجودہ حکومت قانون کے مطابق عمل درآمد کرے گی۔

نابینا افراد پر تشدد، آئی جی پنجاب عدالت میں طلب

ایم پی اے نذیر چوہان نے کہا کہ ہماری نیت ہے کہ نابینا افراد کو نوکریاں دی جائیں اور انہیں مستقل کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جن اسپیشل بچوں نے قانون کے مطابق درخواستیں دی ہیں ان کو ملازمتیں دی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ لوگوں کے کام کیے جائیں۔

حکومت پنجاب کی جانب سے 511 نابینا بچوں میں سے 85 بچوں کی ملازمتوں کو مستقل کیے جانے کے احکامات لے کر بات چیت کے لیے پہنچنے والے رکن صوبائی اسمبلی نے دعویٰ کیا کہ باقی پنجاب کے تمام نابینا بچوں کو 30 نومبر تک ہم نوکریاں مہیا کردیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں ایم پی اے نذیر چوہان نے واضح طور پر کہا کہ مظاہرین کی جانب سے کیے جانے والے نئے مطالبات شاید میں پورے نہ کرسکوں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو اعداد و شمار ہمیں دیے گئے ہیں ان میں اعلیٰ تعلیم یافتہ صرف پانچ سے دس افراد ہی ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق رکن پنجاب اسملبی کی بات سے اتفاق نہ کرتے ہوئے نابینا مظاہرین کی یونین کے صدر محمد عمر نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں کہا کہ ہمارے دس نہیں متعدد بچے اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ بہت سے ساتھیوں کے نام فہرست میں شامل نہیں ہیں۔ انہوں نے رکن پنجاب اسملبی کی جانب سے لائے جانے والے سرکاری احکامات کے متعلق کہا کہ یہ جو آرڈرز لائے ہیں وہ تو پہلے ہی سے پائپ لائن میں تھے۔

پہلے نابینا جج، 3 ماہ میں 20 مقدمات کے فیصلے سنا دیے

ہم نیوز کے مطابق محمد عمر نے کہا کہ مطالبہ یہ ہے کہ ہمارا بے روزگار افراد کو ملازمتیں دی جائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر تعلیم کے مطابق ہمارے تمام افراد کو 30 نومبر تک نوکریاں ملیں گی تو احتجاج ختم ہوجائے گا وگرنہ جاری رہے گا۔


متعلقہ خبریں