معاشی صورتحال مستحکم ہونے پر کاروباری برادری کا اعتماد بحال ہوا ہے،وزیراعظم عمران خان

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں معاشی صورتحال مستحکم ہوئی ہے اور کاروباری برادری کا اعتماد بحال ہوا ہے۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے یہ بات  حکومتی معاشی ٹیم کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی ۔

انہوں نے کہا کہ  اس وقت حکومت کی توجہ عام آدمی کو  ہر ممکن ریلیف فراہم کرنے پر مرکوز ہے۔

انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام  کو مزیدمستحکم کرنا اور سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کے آسانیاں پیدا کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

معدنیات اور کان کنی کے شعبوں کے فروغ پر بات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ  تیل، گیس اورمعدنیات کے شعبے  صوبوں کی استعداد کار بڑھانے کےضمن میں وفاقی حکومت ہر ممکن طریقے سے صوبوں کی معاونت کرے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اشیائے ضروریہ کی طلب و رسد اور مستقبل کے تخمینوں کے حوالے سے مربوط منصوبہ بندی کے حوالے سے  وزارتِ فوڈ سیکیورٹی میں ایک خصوصی سیل قائم کیا جا رہا ہے تاکہ مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر جامع منصوبہ بندی اور انتظامی اقدامات کیے جائیں اس سے نہ صرف طلب و رسد کا فرق ختم ہوگا بلکہ قیمتوں کو قابو میں رکھنے میں بھی مدد ملے گی۔

اجلاس میں معاشی صورتحال بالخصوص ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری کا فروغ،  بڑے صعنتی یونٹس کے لئے مراعات، ہسپتالوں کے لئے آلات و مشینری کی ڈیوٹی فری درآمد کے حکومتی فیصلے پر عمل درآمدکے اقدامات پر بریفنگ دی گئی ۔

تیل، گیس اور معدنیات کے شعبے میں وفاق اور صوبائی حکومتوں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے، ملک میں چینی کی قیمتوں میں کمی لانے اور پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کے ضمن میں کیے جانے والے اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی ۔

مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے اجلاس کو  ہسپتالوں کے لئے آلات و مشینری کی ڈیوٹی فری درآمد کے حکومتی فیصلے پر عمل درآمد کے حوالے سے پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں تمام ضروری مراحل کو آئندہ پندرہ دنوں میں مکمل کر لیا جائے گا۔

وزیرِ اعظم کو بڑے صنعتی یونٹس کو دی جانے والی مراعات کے حوالے سے مختلف اقدامات سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا ۔

معاون خصوصی براے پیٹرولیم ندیم بابر نے اجلاس کو آگاہ کیاکہ 15دسمبر تک بارہ نئے بلاکس کو ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کے لئے  نیلامی  کے لئے پیش کر دیا جائے گا۔

ندیم بابر نے بتایا کہ  اس مقصد کے لئے مختلف ممالک میں روڈ شوز و دیگر تشہیری تقریبات منعقد کی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان بارہ بلاکس کی نیلامی سے  خاطر خواہ سرمایہ کاری متوقع ہے۔

انہوں نے تاجکستان-افغانستان-پاکستان-ایران  گیس پائپ لائن  اور پارکو کوسٹل ریفائینری کے قیام کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت سےبھی آگاہ کیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ چینی کی قیمتوں کو کنٹرول کے حوالے سے موثر انتظامی اقدامات کیے جا رہے ہیں اس ضمن میں ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری  کی حوصلہ شکنی پر خصوصی توجہ دی جا رہی  ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کو  بنیادی اشیا کی فراہمی کے لئے چھ ارب جاری کرنے کے فیصلے سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی لانے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں چینی کے ذخائر اور دستیابی کی صورتحال اطمینان بخش ہے۔

مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کے لئے کی جانے والی کوششوں پر بریفنگ دی۔

مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے وزیرِ اعظم کو معیشت  کی مجموعی صورتحال اور اقتصادی اعشاریوں میں ہونے والی بہتری پر بریفنگ دی ۔

یہ بھی پڑھیے: تعمیرات کے شعبے کے فروغ سے ہی 50 لاکھ گھروں کا منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچے گا،عمران خان

اجلاس میں وزیرِ اقتصادی امور حماد اظہر، وزیرِ منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار، مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ، مشیرتجارت عبدالرزاق داؤد،  معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان شریک ہوئیں۔

معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر، معاون خصوصی یوسف بیگ مرزا، معاون خصوصی ندیم  بابر،  چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ  سید زبیر گیلانی،  سابق وزیرِ خزانہ شوکت ترین، متعلقہ محکموں کے وفاقی سیکرٹری صاحبان،  چیئرمین ایف بی آر  شبر زیدی، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی لیفٹینٹ جنرل (ر) انور  علی حیدر ودیگر سینئر افسران بھی شریک ہوئے۔

 


متعلقہ خبریں