جے یو آئی (ف) کا مشاورتی اجلاس، اہم شاہراہوں کو بلاک کرنے کا فیصلہ

۔—رائٹرز فائل فوٹو۔


اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) نے آزادی مارچ دھرنا جاری رکھتے ہوئے ملک کی اہم شاہراہوں کو بلاک کرنے کا فیصلہ کرلیا تاہم حتمی اعلان سے قبل پارٹی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دیگر حزب اختلاف کی جماعتوں سے مشاورت شروع کردی۔

ہم نیوز کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت جے یو آئی کے طویل اجلاس میں دوسرے روز بھی مشاورت ہوئی جس میں ’پلان بی‘ کے زیادہ تر حصوں پر اتفاق کرلیا گیا۔

ذرائع کے مطابق جے یو آئی نے اسلام آباد میں دھرنا جاری رکھتے ہوئے ملک کی مختلف بڑی شاہراہیں بند کرنے پر اتفاق کرلیا ہے۔

پلان بی پر عمل درآمد کتنا اور کیسے ہو؟ اس حوالے سے صوبائی امرا نے تجاویز دے دیں تاہم کچھ صوبائی امرا نے سڑکیں بلاک کرنے کی جگہوں کی نشاندہی کے لئے وقت مانگ لیا ہے۔

پارٹی رہنما اکرم درانی نے نیب راولپنڈی جبکہ راشد سومرو نے مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ کے باہر گفتگو میں کہا کہ پلان بی کا بس اب اعلان ہونے ہی والا ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ جے یو آئی کی حتمی فیصلہ سازی پر اعتماد کے لئے مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے مشاورت شروع کردی ہے۔

دوسری جانب حاصل بزنجو نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں مکمل ساتھ دینے کی یقین دہانی کرادی ہے۔

آزادی مارچ

مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں 31 اکتوبر سے اسلام آباد کے ایچ نائن سیکٹر میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کا حکومت مخالف آزادی مارچ جاری ہے۔

مارچ کے شرکاء نے کئی روز سے دھرنا دیا ہوا ہے جن کا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان استعفیٰ دیں اور ملک میں دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔

معاملے کے حل کے لیے حکومت اور حزب اختلاف کی جماعتوں کی کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے ہیں تاہم ان میں ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

تین نومبر کو مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں کہا تھا کہ مسئلہ ایک شخص کے استعفیٰ کا نہیں قوم کی امانت کا ہے، ہم پیچھے نہیں آگے جائیں گے جبکہ ابھی پلان بی اور سی باقی ہے۔


متعلقہ خبریں