آصف علی زرداری کی صحت یابی کے حوالے سے فکرمند ہیں، آصفہ بھٹو


اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری اور شہید بے نظیر بھٹو کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری  نے کہا ہے کہ ہم آصف علی زرداری کی صحت یابی کے حوالے سے فکرمند ہیں، ہم ابھی تک عدالتی احکامات کے منتظر ہیں کہ وہ میرے والد کو ان کے ذاتی معالجین سے علاج کی اجازت دے۔

پمز اسپتال اسلام آباد آمد پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ صدر آصف زرداری کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے، آج انہیں عدالت بھی نہیں لے جایا جاسکا،ذاتی معالجین سے علاج کے بعد صدر زرداری کی صحت کی صورت حال کا درست اندازہ ہوگا۔

سابق صدر آصف علی زرداری کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے کہاہے کہ سرکاری ڈاکٹرز ہم سے صدر زرداری کی میڈیکل رپورٹس شیئر نہیں کررہے،ہم چاہتے ہیں کہ حکومت کے میڈیکل بورڈ میں وہ معالج بھی شامل ہوں جو صدر زرداری کا پہلے بھی طبی معائنہ کرتے رہے ہیں۔

انہوں نےکہا کہ اگر صدر زرداری کو افاقہ نہیں ہورہا تو یقیناً کوئی تو بات ہے جو تسلی بخش نہیں،آج صدر زرداری کی طبیعت اتنی ناساز تھی کہ سرکاری میڈیکل بورڈ نے انہیں عدالت لے جانا مناسب نہ سمجھا،اگر صدر زرداری پمز اسپتال سے عدالت تک کا سفر نہیں کرسکتے تو آپ ان کی صحت کی کیفیت کا اندازہ لگاسکتے ہیں۔

سابق صدر کے وکیل نے کہا کہ صدر زرداری کی شوگر کی سطح یکدم کم ہوجاتی ہے جس سے ان کی زندگی خطرے میں پڑجاتی ہے، صدر زرداری کے شوگر لیول کی وجہ سے ان کی 24 گھنٹے نگہداشت کی جاتی ہے، صدر زرداری کے دل میں نہ صرف اسٹنٹ نصب ہیں بلکہ پیس میکر بھی لگا ہوا ہے۔

لطیف کھوسہ صدر زرداری کو جب ساڑھے گیارہ برس قید میں رکھ کر تشدد کیا گیا، اس تکلیف کے درد بھی برقرار ہیں، انکی کی گردن اور کمر میں شدید درد ہے جبکہ انہیں رعشہ کا مستقل مرض بھی ہے۔

پیپلزپارٹی کے رہنمانے کہا کہ صدر زرداری نے 70 دن نیب کی حراست میں جسمانی ریمانڈ گزارا، تین ماہ سے صدر زرداری کا جوڈیشل ریمانڈ ہے، انہیں کس لئے قید رکھا گیا ہے؟ صدر زرداری کو سزا نہیں ہوئی، ان کے خلاف ریفرنس تک تو دائر نہیں ہوئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ صدر زرداری اسی شہید ذوالفقار علی بھٹو کے داماد ہیں کہ جنہوں نے حکومت سے کوئی رعایت نہیں مانگی۔

یہ بھی پڑھیے: آصف زرداری کا ایم آر آئی ٹیسٹ ہو گیا: آصفہ بھٹو سمیت وکلا کی پمز میں ملاقات

سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ صدر زرداری کسی حاکم سے اپنے لئے کسی صورت رعایت نہیں مانگیں گے، ہماری عدالت سے استدعا ہے کہ صدر زرداری کے ذاتی معالج سرکاری میڈیکل بورڈ میں شامل کئے جائیں۔


متعلقہ خبریں